اسلام آباد: (دنیا نیوز) پارلیمانی کمیٹی کسی بھی شخص کو طلب، مدعو یا انٹرویو کر سکے گی جبکہ جس امیدوار کی تقرری بطور جج زیر غور ہوگی، اس کا بھی انٹرویو کیا جا سکے گا۔
ججوں کی تقریری کیلئے تشکیل پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس علی محمد خان کے زیر صدارت ہوا جس میں قواعد وضوابط میں ترامیم کی باضابطہ منظوری دی گئی۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والی ترامیم کے مطابق اگر نامزد امیدوار جج انٹرویو کیلئے دستیاب نہیں ہوگا تو اس کی نامزدگی مسترد تصور ہوگی۔ نئے رولز میں مسترد شدہ کیسز کے بارے میں بھی طریقہ کار فراہم کر دیا گیا۔
نئے ترمیم شدہ مسودہ میں پارلیمانی کمیٹی کو سب کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اختیار دیدیا گیا ہے۔ مسلسل تین اجلاسوں میں شرکت نہ کرنے والے اراکین کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔
کمیٹی کے آئندہ 4 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں نئے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔ نئے منتخب ہونے والے چیئرمین 6 ماہ تک کمیٹی کی صدارت کریں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی تقرری کیلئے نامزد امیدوار کو انٹرویو کیلئے بھی مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔