لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اداروں کے درمیان اختیارات کے توازن کیلئے 'نیو ڈیل' کی تجویز دے دی۔ کہتے ہیں اپوزیشن بھی ایک ادارہ ہے، دونوں ایوانوں کی مشترکہ کمیٹی بنا کر آرمی چیف کی مدت ملازمت اور معاشی پالیسیوں پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے۔
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا نئی تجویز دیتے ہوئے کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے جو گریٹر ڈائیلاگ کی بات کی ہے، اداروں کو اس کی طرف جانا چاہے۔ اداروں کے درمیان اختیارات کی لڑائی میں نہیں پڑنا چاہیے۔ آرمی چیف نے ہمیشہ سول اداروں کو مضبوط کرنے کی بات کی ہے جبکہ وزیراعظم بھی اداروں کا استحکام چاہتے ہیں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اچھا ماحول بن گیا ہے۔ اپوزیشن بھی ایک ادارہ ہے، اس کا پارلیمانی کردار تسلیم کرنا چاہیے۔ دونوں ایوانوں کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی آرمی ایکٹ اور معاشی پالیسیوں کے معاملات کو دیکھے۔
الیکشن کمیشن کے چیف اور ممبران کے تقرر کے معاملے پر فواد چودھری پرامید نظر آئے اور کہا کہ اس پر اتفاق ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو نام شہباز شریف نے بھیجے وہ بھی سنجیدہ ہیں اور پی ٹی آئی کے نام بھی ٹھیک ہیں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں پارلیمنٹ نان فنکشنل ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کے متفقہ کردار کے بغیر یہ فعال نہیں ہو سکتی۔