اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی تفتیش کرنے والے برطانوی چیف انویسٹی گیشن آفیسر کا بیان قلمبند کرتے ہوئے جرح بھی مکمل کر لی گئی۔ اہم ریکارڈ عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ آئندہ سماعت پر ویڈیو لنک گواہان کی فہرست طلب کر لی گئی۔
تفصیل کے مطابق اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں لندن میں قتل ہونے والے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران لندن پولیس کے چیف انویسٹی گیشن افسر سٹیورڈ گرین وے، سارجنٹ اور کانسٹیبل نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا جبکہ وکیل صفائی کی جانب سے گواہ پر جرح بھی مکمل کر لی گئی۔
برطانیہ میں چیف انویسٹی گیشن آفیسر سٹورڈ گرین وے نے عدالت میں ریکارڈ پیش کرایا جس میں انگلیوں کے نشان، واقعے کی ویڈیوز، ملزم کی برطانیہ پہنچنے سے متعلق دستاویزات، تعلیمی ریکارڈ، کالج حاضری اور ای میلز شامل ہیں۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عمران فاروق کیس کی تفتیش کا نام “آپریشن ہیسٹار “ رکھا گیا تھا۔
گواہ سٹوورڈ گرین وے کے بیان کے بعد اصل دستاویزات برطانوی تفتیشی ٹیم کو واپس کر دی گئیں۔ اصل دستاویزات واپس کرنے پر وکیل صفائی نے اعتراض کیا جسے ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔
دیگر تمام برطانوی گواہان کا بیان ویڈیو لنک پر قلمبند کیا جائے گا۔ ویڈیو لنک سے کس کس گواہ کا بیان قلمبند کرنا ہے؟ عدالت نے ایف آئی اے سے پانچ دسمبر کو فہرست طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔