اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو (نیب) نے میاں شہباز شریف کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے کرپشن کیس کی انکوائری کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف چولستان اتھارٹی کی زمین غیر قانونی الاٹ کرنے کا الزام ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 6 کرپشن ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نیب نے سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمان کیخلاف بھی انکوائری کی منظوری دیدی ہے۔
نیب کی جانب سے صاف پانی کیس میں سکندر جاوید سمیت دیگر ملزمان کو نامزد کرتے ہوئے غیر قانونی ٹھیکے کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔
نیب اعلامیہ کے مطابق خلاف قانون اشتہارات کا ٹھیکہ دینے پر فرزانہ راجا کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو کیخلاف باقاعدہ نیب تحقیقات شروع کرنے کی منظوری دیدی گئی یے۔
ان شخصیات کے علاوہ سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ، سینیٹر انوار الحق اور سابق ڈائریکٹر اینٹی کرپشن شیخ فرید کیخلاف بھی کرپشن انکوائری شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں دبئی میں پاکستانیوں کے 1 کھرب روپے کی منتقلی کی انکوائری ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25 ماہ میں 630 بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے۔ اس وقت 910 ارب روپے مالیت کے 1270 ریفرنسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال نیب نے کہا کہ گزشتہ پچیس ماہ میں 73 ارب روپے بدعنوان عناصر سے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا شہباز شریف فیملی کے خلاف بڑا ایکشن، جائیدادوں کو منجمد کرنے کا حکم