اسلام آباد: (دنیا نیوز) جج ویڈیو سکینڈل میں سپریم کورٹ نے نظرثانی درخواست نمٹا دی، نظر ثانی درخواست نواز شریف نے دائر کی تھی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا نظرثانی میں جو باتیں کیں وہ عدالت پہلے مان چکی، اگر چاہتے ہیں آپ کا حق متاثر نہ ہو تو پہلی بات دوبارہ لکھ دیتے ہیں، فیصلے میں لکھا ہمارے دخل اور مداخلت کی گنجائش نہیں، عدالت نے معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ پر چھوڑا، قانون جانے اور اس کا کام۔
درخواست گزار نے کہا دیکھنا یہ ہے پریس کانفرنس سے عدلیہ کو نقصان پہنچا یا نہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا ویڈیو کے بارے میں قانون کی بات کی، فیصلے میں لکھا اسلام آباد ہائیکورٹ اپنا طریقہ کار اپنائے، قانون کی بات کر کے درخواستیں مسترد کر دی تھیں، کیسے تسلیم کرلیں کہ عدلیہ کو نقصان پہنچا ؟ تبصرے شروع ہوگئے کہ ہائیکورٹ کے ہاتھ باندھ دیئے گئے، یہ بات تب ہوتی ہے جب فیصلہ پڑھے بغیر تبصرے شروع ہو جاتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ ویڈیو سکینڈل پر فیصلہ کرنے میں مکمل آزاد ہے، فریقین کو نوٹس اس لیے نہیں کیا کہ درخواستیں منظور نہیں کیں۔ خواجہ حارث نے کہا عدالت کے سامنے کسی مقصد کیلئے آیا ہوں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا عدالت سے جو آپ مانگ رہے ہیں، ہم پہلے ہی دے چکے۔