اسلام آباد: (دنیا نیوز) جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل میں ایف آئی اے کی جانب سے چالان پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود چالان پیش نہ کرنا توہین عدالت ہے۔ عدالت نے حکم نامہ کی کاپی سیکرٹری سٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری داخلہ کو بھجوانے کا حکم دیدیا۔
انسداد الیکٹرانک کرائمز کورٹ کے جج نے چالان پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کی سرپرستی میں ایف آئی اے کی خراب کارکردگی کے ادارے پر منفی اثرات پڑینگے۔
ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ نئے پراسیکیوٹر کل ہی تعینات ہوئے ہیں، اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مکمل چالان ہر صورت جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ ملزم طارق محمود کو اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔