اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے ویڈیو جج سکینڈل کیس کے مرکزی ملزم ناصر جنجوعہ سمیت تین ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں، جس کے بعد ناصر جنجوعہ، غلام جیلانی اور خرم یوسف کو گرفتار کر لیا گیا۔
سپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے سابق جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس کے ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ مرکزی ملزم ناصر جنجوعہ اور خرم یوسف عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل صفائی نے بتایا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ناصربٹ نے ہی ویڈیو ریکارڈنگ کا منصوبہ بنایا، جج ارشد ملک کی ویڈیو جاتی امراء اور مختلف جگہوں پر بنائی گئی، میرا موکل کا ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
جج طاہر محمود نے پوچھا کہ کیا رپورٹ میں کہیں بھی ناصر جنجوعہ کا نام لیا گیا۔ وکیل صفائی نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ موکل پر کوئی الزام نہیں اور نہ ہی ثبوت پیش کیے گئے، مقدمے میں پریس کانفرنس میں شریک افراد کا نام شامل ہے۔ عدالت نے ناصر جنجوعہ، غلام جیلانی اور خرم یوسف کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی جس پر تینوں ملزمان کو احاطہ عدالت سے نکلتے ہی گرفتارکرلیا گیا۔
دوسری جانب سابق جج ارشد ملک جویڈیو سکینڈل میں گرفتار ملزم میاں طارق کو ریمانڈ مکمل ہونے پرجج شائستہ کنڈی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے کی جانب سے آج بھی جواب جمع نہیں کروایا جا سکا۔ عدالت نے میاں طارق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روزکی توسیع کرتے ہوئے 16 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔