اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مطابق وہ اپنا خراب ٹی وی ٹھیک کر انے ملتان میں ایک مکینک میاں طارق کے پاس گئے تھے جس نے انکی متنازعہ ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کے ڈی جی بشیر میمن کی جانب سے منگل کو سپریم کورٹ میں جمع کر ائی گئی رپورٹ کے مطابق جج ارشد ملک نے اعتراف کیا کہ ایک جج کو ملزموں سے نہیں ملنا چاہیے مگر وہ بلیک میلنگ کے باعث میاں نواز شریف سے انکی رہائش گاہ پر ملے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔
ایک سوال کے جواب میں جج ارشد ملک نے تفتیشی ادارے کو بتایا کہ بلیک میلنگ کے ملزم میاں طارق سے ان کی ملتان میں صرف دو بار ملاقات ہوئی تھی جب وہ اپنا خراب ٹی وی ٹھیک کرانے کے لیے ان کے پاس گئے تھے۔ ان کے مطابق ان دنوں وہ ملتان میں بطور ایڈیشنل سیشن جج تعینات تھے تاہم ارشد ملک کے مطابق جب انکی ملتان سے باہر ٹرانسفر ہو گئی تو انہیں میاں طارق نے ایک ویڈیو کی بنیاد پر بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔
انہوں نے ایف آئی اے کو بتایا کہ جب وہ اپنا خراب ٹی وی واپس لینے گئے تو میاں طارق نے مجھے کچھ نشہ آور چیز کھلا کر ویڈیو بنا لی تاہم ارشد ملک نے کہا کہ بلیک میلنگ کے بعد وہ بار بار میاں طارق کے پاس جانے پر مجبور ہو گئے۔