لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان سےغربت کےخاتمے اور تعلیم و صحت کو محروم طبقے تک پہنچانے کی جستجو دنیا فاؤنڈیشن، اخوت فاؤنڈیشن اور یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کےاشتراک سے قصور مواخات پروگرام کے تحت سیمینار ہوا، شرکاء نے اس امر پر زور دیا کہ اگر متوسط طبقے کا خاندان ایک غریب خاندان کی کفالت کی ذمہ داری لے تو پاکستان سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے، پروگرام کے پائلٹ پروجیکٹ میں قصور کے 8 دیہات کے 2 ہزار خاندان مستفید ہوچکے ہیں۔
دنیا فاؤنڈیشن، اخوت فاؤنڈیشن اور یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب کےاشتراک سے قصور مواخات پروگرام کے تحت سیمینار یو سی پی لاہورمیں ہوا، "lesson in development from community"کے موضوع پر سیمینار میں بانی دنیا فاؤنڈیشن اور چیئرمین دنیا میڈیا گروپ میاں عامر محمود، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد ،شعیب سلطان خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی،
مقررین نے قصور مواخات پروگرام سے مستفید ہونے والے لوگوں کی سچی کہانیاں پیش کی گئیں۔ یہ وہ لوگ تھے جو مواخات کے اصل جذبے اور روح پر یقین رکھتے تھے اور اسی پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے اپنی اور اپنے علاقے کے لوگوں کی زندگیاں بدل دیں اثر کہانیوں اور واقعات نے حاضرین کو مسحور کر دیا اور مواخات پروگرام سے مستفید ہونے والوں کو " ہما رے ہیروز" کا خطاب دیا گیا۔
بانی دنیا فاؤنڈیشن میاں عامر محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی خیرات بہت کرتے ہیں مگر یہ آرگنائز نہیں ہے اگر ایک فیملی دوسری غریب فیملی کی کفالت کی ذمہ داری لے تو پاکستان سے غربت ختم ہوسکتی ہے. قصور مواخات پروگرام کا مقصد ہی یہی ہے کہ تحریک آگے چلے اور لوگ اس کو مقصد بنا کر چلیں۔
غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کا معیار زندگی بلند کرنے سے متعلق سیمینار میں پینل ڈسکشن بھی ہوئی جس میں ڈاکٹر امجد ثاقب، شاندانہ خان، ڈاکٹر یاسمین راشد، جاوید ملک، ڈاکٹررسول بخش رئیس اور آغا علی جواد نے حصہ لیا۔ پینل کے اراکین نے اپنی زندگی کے تجربات بیان کیے اور اس نیک کام میں مزید بہتری لانے کے لیے اپنی رائے کا بھی اظہار کیا۔
بانی اخوت فاؤنڈیشن ڈاکٹر امجد ثاقب کا کہنا تھا کہ قصور مواخات پروگرام کے تحت لوگوں آسان اقساط پر قرض فراہم کر رہے ہیں اور انہیں تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت سہولت کارڈ پروگرام کے تحت مستحق افراد کو 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج کی سہولت دی جارہی ہے۔
سیمینار کے شرکاء ایڈووکیٹ سعد رسول ،اینکر پرسن اجمل جامی، سی او او ادارہ تعلیمات دیہی بیلا رضا جمیل، سنیئر تجزیہ کار حبیب اکرم ، سینئر صحافی سلمان غنی نے اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ غربت ہے جس پر قابو پانے کے لئے ایسے اقدامات اٹھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اختتامی خطاب میں شعیب سلطان خان کا کہنا تھا کہ مستحق لوگوں کو مائیکرو فنانس کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ کاروبار شروع کر کے خود کفیل ہو سکیں، انہوں نے دنیا فاؤنڈیشن کی کاوشوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
سیمینار میں سنیئر صحافی مجیب الرحمن شامی، ڈاکٹر رسول بخش رئیس، جاوید احمد ملک، آغا علی جاوید، ہمایوں احسان سمیت طلباء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
بانی دنیا فاؤنڈیشن میاں عامر محمود نے اختتامی تقریر میں بلدیاتی نظام کی عدم موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس وہ حکومت جو حکومت کرتی ہے مگر وہ حکومت نہیں جس نے خدمت کرنی ہے، کمیونٹی ڈویلپمنٹ کےلیے بلدیاتی نظام کاہونا ضروری ہے۔