لاہور: (دنیا نیوز) فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی ٹیم نے جج ویڈیو سکینڈل کے سلسلے میں لاہور میں ن لیگ کے دفتر پر چھاپہ مار کر اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے یہ اہم کارروائی ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ پر کی گئی۔ اس موقع پر دفتر میں موجود لوگوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے جبکہ بعض اہم ویڈیوز بھی قبضے میں لے لیں۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ٹیم کو خدشہ تھا کہ عطا تارڈ اور پرویز رشید کی طلبی کے باعث کچھ ریکارڈ چھپایا جا سکتا ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) عطا تارڑ نے میڈیا کو بتایا کہ کچھ دیر پہلے ایف آئی اے کی ٹیم نے ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں چھاپا مارا۔ جج ارشد ملک کیس میں ایف آئی اے کے پاس ایک سرچ وارنٹ تھا۔ مجھے سٹاف نے چھاپے کے بارے اطلاع دی، سرچ وارنٹ دیکھ کر ان کو اندر جانے کی اجازت دی۔ آئی ٹی روم میں ہمارا سارا ریکارڈ تھا۔
عطا تارڑ نے اس کارروائی کو ن لیگ کیخلاف دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یہ فسطائیت اور انتقامی کارروائیوں کی انتہا ہے، ہم ڈٹ کر اس کا مقابلہ کریں گے۔ ناصر بٹ جب حقیقی ویڈیو لے کر جاتے ہیں تو اس کی فرانزک سے انکار کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جھوٹے کاغذ دکھا کر ہمارا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف کو بڑے بڑے دعوے کرنے کے بعد اقامے پر نکالا گیا۔
ادھر تازہ اطلاعات ہیں کہ ایف آئی اے نے لاہور کے علاقے میاں میر میں چھاپہ مار کر جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سیکنڈل کے کردار میاں رضا کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا، اس کارروائی میں سی ٹی ڈبلیو نے بھی حصہ لیا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھا۔