فیصل آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے قومی دولت میں اضافہ کرنا اور عوام پر خرچ کرنا ہے۔ چین نے 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا جو ہمارے لئے ایک ماڈل ہے۔ تاہم دنیا چین کی ترقی سے خوفزدہ ہے۔
علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان میں بہت دلچسپی رکھتا ہے، وہاں کے سرمایہ کار یہاں آنا چاہتے ہیں۔ ہمیں تعلیم اور فنی تعلیم پر توجہ دینا ہے۔ چین ہمارے لئے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے ادارے بنائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل صنعتی ترقی سے مشروط ہے لیکن سرمایہ دار کیخلاف مہم چلا کر صنعتی ترقی کا پہیہ روک دیا گیا۔ صنعتی ترقی کی طرف نہ بڑھے تو نوجوانوں کو روزگار دینا مشکل ہو جائے گا۔ سرمایہ کاری نہیں ہوگی تو ملک نہیں ترقی کر سکتا۔ سیاحت کے ذریعے ہم بہت آمدن کما سکتے ہیں۔ خصوصی اقتصادی زونر ترقی کی طرف پہلا قدم ہے۔
انہوں نے ایک اہم موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں تقاریب اپنی اپنی قومی زبان میں ہوتی ہیں لیکن انگریزی زبان کا بے موقع استعمال غلامانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ جانتا ہوں قومی اسمبلی میں کتنے لوگ انگریزی جانتے ہیں، مگر وہاں انگریزی میں تقریریں ہو رہی ہوتی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم انگریزی بول کر کمزور طبقے کی توہین کرتے ہیں۔ ہم یہ نہیں سمجھتے کہ جو لوگ بیٹھے ہیں ان میں سے کافی انگریزی زبان نہیں سمجھتے۔ پاکستان کی اسمبلی میں انگریزی میں تقریر ہوتی ہے۔ کبھی سنا ہے کہ برطانیہ کی اسمبلی میں کوئی فرنچ زبان میں تقریر کرے
ان کا کہنا تھا کہ مدینہ دنیا کی سب سے پہلی فلاحی ریاست بنی تھی۔ پاکستان کو ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں کمزور طبقے کو اوپر لایا جائے۔ انسانی معاشرہ کمزور طبقے کو تحفظ دیتا ہے۔
انہوں نے چیف سیکرٹری پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے اب آپ کی بیوروکریسی تیزی سے کام کرے گی جبکہ آئی جی سے امید کرتا ہوں 2 سے 3 ماہ میں پنجاب میں کوئی ڈاکو مافیا نظر نہ آئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیب قانون میں تبدیلی اسی لئے لائے کہ بیوروکریٹ کو پراسس کرنے پر بھی گرفتار کر لیا جاتا تھا، پہلے فائلیں بیوروکریسی میں ہی گھومتی رہتی تھیں، امید کرتے ہیں اب کام تیز ہوگا۔