10 جنوری سے دوبارہ سردی کی شدید لہر آئے گی، محکمہ موسمیات کی پیشگوئی

Last Updated On 03 January,2020 06:51 pm

لاہور: (دنیا نیوز) سال نو کے آغاز میں ہی سردی کی شدت میں معمولی کمی آئی ہے، تاہم محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 10 جنوری سے دوبارہ سردی کی شدید لہر آئے گی جبکہ بارشوں کے متعدد سلسلے بھی متوقع ہیں۔

تفصیل کے مطابق سردی کے حوالے سے کئی ایک ریکارڈ توڑنے کے بعد گزشتہ سال کا ماہ دسمبر تو ماضی کا حصہ بن چکا لیکن اب ماہ جنوری بھی اِسی کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے قرار دیا گیا ہے کہ کچھ علاقوں میں سردی کی شدت میں معمولی کمی تو آئی لیکن 10جنوری کے بعد سردی میں دوبارہ شدت آنے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ ماہ جنوری کے دوران بارشوں کے متعدد سلسلے بھی متوقع ہیں۔ اِن میں سے ایک معتدل سلسلہ متحرک ہو چکا ہے جبکہ دیگر دو سلسلے 5 اور 13 جنوری کو بارشیں برسانے کا باعث بنیں گے۔

بارشوں کا زیادہ زور تو ملک کے بالائی علاقوں میں رہے گا لیکن لاہور سمیت پنجاب کے میدانی علاقوں پر بھی اِس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ جنوری کے دوران دھند کی شدت میں مزید اضافے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

ملک کے دیگر علاقوں کی بات کی جائے تو پنجاب اور بالائی سندھ میں دھند کے ڈیرے ہیں۔ پہاڑوں پر شدید برف باری نے سیاحوں اور علاقہ مکینوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے جبکہ سڑکوں سے برف ہٹانے اور ٹریفک بحالی کا کام بھی جاری ہے۔

خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں برفباری ہوئی۔ سوات میں وادی کالام سمیت مٹلتان، اتڑور، گبرال اور مہوڈنڈ جھیل کا زمینی راستہ منقطع ہو گیا۔ 2 سے 4 فٹ تک برف پڑنے کی وجہ سے سیاحوں کی گاڑیاں پھنس گئیں۔ بھاری مشینری کے ذریعے برف ہٹانے اور ٹریفک بحالی کا کام جاری ہے۔

اپر دیر میں ڈوگ بالا تا مانی گٹ اور میانہ ڈوگ تا بیلو خوڑ روڈ بند ہے۔ قادر کلے تا پنغار رابطہ سڑک بھی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ چترال میں روئی کے سفید گال برسنے کا سلسلہ جاری ہے۔ لواری ٹنل ایریا میں 2 فٹ تک برف پڑی جس سے سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔

باغ آزاد کشمیراور مضافاتی علاقوں میں بارش جبکہ پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی۔ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے سے بھیڈی، موٹاں والی اور چکار روڑ بھی بلاک ہے۔

آئندہ 24 گھنٹوں میں کشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع ابر آلود رہنے کے ساتھ چند مقامات پر بارش اور برفباری کا امکان ہے جبکہ جنوبی پنجاب اور بالائی سندھ کے چند میدانی علاقوں میں شدید دھند چھانے کی توقع ہے۔

ادھر وادی کوئٹہ میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مغربی ہواؤں کا نیا سسٹم ملک کے شمالی حصوں سمیت بلوچستان کے وسطی اضلاع میں بھی داخل ہو گیا ہے۔

وادی کوئٹہ میں گزشتہ روز سے بارش اور برفباری کا سلسلہ شروع ہوا۔ برفباری تو تھم گئی مگر بارش وقفے وقفے سے تاحال جاری ہے جس کے بعد سردی کی شدت تو بڑھی ہی ساتھ ہیں کئی مسائل بھی ساتھ لائی۔

محکمہ موسمیات نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں مزید بارشوں اور برف باری کی نوید سنائی ہے جو کہ خشک سالی کے اثرات کم کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرے گی۔