کراچی: (دنیا نیوز) جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد کراچی کے مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔
ان کی نماز جنازہ میوہ شاہ قبرستان سے متصل نور باغ میں ادا کی گئی جس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سمیت دیگر ججز، سابق کرکٹر معین خان، سماجی رہنما جبران ناصر ودیگر شریک ہوئے۔
نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد فخر الدین جی ابراہیم کی تدفین والدین کے پہلو میں کی گئی۔ مختلف سیاسی اور سماجی حلقوں کی جانب سے فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر سیاسی اور سماجی شخصیات نے فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے تعزیت کی۔
جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کچھ عرصے سے شدید بیمار تھے، تاہم آج ان کی روح پرواز کر گئی اور وہ 92 سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔COAS expresses grief on demise of Fakhruddin G. Ebrahim.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) January 7, 2020
“May Allah bless the departed soul and gives strength to the bereaved family, Aamen”, COAS.
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ اللہ مرحوم کے درجات بلند اور خاندان کو صبر و ہمت عطا فرمائے ۔ اور مرحوم کے درجات بلند کرے۔
فخر الدین جی ابراہیم کے کیریئر پر بات کی جائے تو انہوں نے نے 1949ء میں ایل ایل بی کیا، 1950ء میں پاکستان ہجرت کی اورایس ایم لا کالج سے ایل ایل ایم کیا۔
1960ء میں فخر الدین جی ابراہیم اعزازی جیورس ڈاکٹر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ 1971ء میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے فخر الدین جی ابراہیم کو اٹارنی جنرل پاکستان مقرر کیا۔
جسٹس فخر الدین جی ابراہیم 1993ء میں تین ماہ کے لیے عبوری وزیر قانون جبکہ 1997ء میں تین ماہ کے لیے عبوری وزیر انصاف بھی رہے۔ ان کی 1981ء میں سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر تعیناتی بھی رہی۔
1988ء میں بینظیر بھٹو کی پہلی حکومت میں گورنر سندھ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ اس کے علاوہ 1989ء میں فخر الدین جی ابراہیم نے سی پی ایل سی کی بنیاد رکھی۔
فخر الدین جی ابراہیم پاکستان کے چوبیسویں چیف الیکشن کمشنر رہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے جج اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر بھی اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی مغفرت کی دعا کی اور کہا کہ مرحوم معروف قانون دان اور بااصول شخص تھے۔
وزیراعظم نے بھی ممتاز قانون دان جسٹس فخر الدین جی ابراہیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شعبہ قانون اور انصاف کی فراہمی میں ان کی گراں قدر خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔