کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں مثالی سرکاری اسکولوں کی تعمیر ایک خواب بنتی جا رہی ہے، صوبے میں اسکولوں کی تعمیرکے احکامات کاغذی کارروائی سے زیادہ کچھ نہیں، کراچی لانڈھی کے ہائی اسکول کی عمارت سات برس سے مکمل نہیں ہوسکی، علاقے میں کوئی سرکاری اسکول نہ ہونے سے غریب بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔
لانڈھی ظفر ٹاون کے مکینوں کے خواب ادھورے رہ گئے، زیر تعمیر عمارت میں اسکول تو نہ کھل سکا مگر ہوٹل ضرور کھل گیا۔ حکومتی عدم توجہی کے سبب اسکول کی زیر تعمیر عمارت میں جرائم پیشہ عناصر اور ہیرونچیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، مکینوں کی زندگی بھی عذاب ہو گئی۔
وزیراعلی سندھ کی صرف نام کی تعلیمی ایمرجنسی، صوبے میں اسکولوں کی حالت مزید خراب ہونے لگی ہے۔ ظفرٹاون کے مکین شکوہ کر رہے ہیں کہ وہ بچوں کو نجی اسکولوں میں بھی نہیں پڑھا سکتے۔
لاکھوں روپے خرچ کر کے بھی تعمیر کی گئی عمارت کھنڈر بنتی جارہی ہے۔ مکین کہتے ہیں اگر حکومت تعمیرات مکمل نہیں کر سکتی تو اس عمارت کو مسمار کردے تاکہ جرائم پیشہ عناصر سے ان کی جان چھوٹے۔