لاہور: (دنیا نیوز) سیاسی اثرورسوخ اور دولت کے بل بوتے پر ملک کی اہم ترین تاریخی عمارت کو شادی ہال میں بدل دیا گیا۔ شاہی قلعہ میں شادی کے تقریب منعقد کرکے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے معاملے کا نوٹس لے کر تحقیقات کا حکم دیدیا ہے۔
تفصیل کے مطابق تاریخی ورثہ شاہی قلعہ میں معروف صنعتکار کے بیٹے کی دعوت ولیمہ منعقد ہوئی جس میں عالمی قوانین کو پامال کر دیا گیا۔ جمعرات کے روز شاہی باورچی خانہ میں ہوئی تقریب میں 3 سوا فراد شریک ہوئے۔
اہم تاریخی عمارت میں قناتیں، ساؤنڈ سسٹم، فانوس اور سٹیج تک لگایا گیا۔ خیال رہے کہ شاہی قلعہ بین الاقوامی ہیرٹیج کونسل میں شامل ہے۔ قوانین کے تحت قلعہ میں کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کی جا سکتی۔
مذکورہ دعوت ولیمہ کے باعث قلعہ کی عمارت کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے سیاسی دباؤ اور رشوت کے عوض تقریب منعقد کرنے کی اجازت دی۔
دنیا نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔ سردار عثمان بزدار نے ہدایت کی ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کرکے تادیبی کارروائی کی جائے۔
ادھر شاہی قلعہ کے انچارج بلال طاہر کو معطل کر دیا گیا ہے۔ والڈ سٹی اتھارٹی نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے متعلقہ تھانے میں درخواست بھی دیدی ہے۔
دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے کہا کہ شاہی قلعہ میں شادی کی تقریب کی قطعی اجازت نہیں ہے۔ تاہم شاہی قلعہ میں معمول کے ایونٹس ہوتے رہتے ہی۔ اس تقریب بارے نوٹس لے لیا گیا ہے۔