اسلام آباد: (دنیا نیوز) منشیات برآمدگی کیس میں رانا ثنا اللہ نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہا جا کر پتہ چلا 15 کلو ہیروئن ساتھ ہے، جن لوگوں نے یہ سب کچھ کیا اُن پر اللہ کا قہر نازل ہو، بطور شہری شفاف تحقیقات کا مطالبہ میرا حق ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللہ نے قومی اسملی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا یکم جولائی کو پارٹی میٹنگ کیلئے لاہور جا رہا تھا، سہ پہر 3 بج کر 35 منٹ پر مجھے روکا گیا، مجھے تھانے میں محبوس رکھا گیا، اس دوران مجھ سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی، تفتیشی افسر مجھ سے ملا تک نہیں، کہا گیا مجھ سے منشیات برآمدگی کی ویڈیو موجود ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا عدالت پیشی پر بتایا گیا مجھ سے 15 کلو ہیروئن برآمد ہوئی، انہوں نے 15 کلو ہیروئن اپنے گودام سے ڈالی ہے، تفتیشی افسر کی مجھ سے بات کرتے ہوئے فوٹیج دکھا دیں، جنہوں نے میرے ساتھ ظلم کیا ان پر اللہ کا قہر نازل ہو، 25 سال میں کسی منشیات فروش سے تعلق رکھا نہ سفارش کی، جیل میں اذیت دی گئی، کیس میں کوئی انکوائری اور تفتیش نہیں ہوئی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا 60 سال پہلے چودھری ظہور الہٰی پر بھینس چوری کا مقدمہ درج ہوا، آج تک بھینس چوری کا مقدمہ پاکستانی سیاست پر کالک ہے۔ انہوں نے کہا جو بل پاس نہیں ہونیوالے تھے وہ آپ نے پاس کرائے، آپ نے بل پاس ہونے کے بعد ان پر بحث کرائی، نہیں چاہتا تھا پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی آؤں۔