اسلام آباد:(دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کو داغدار کرنے کے لیے میڈیا میں مہم چلی، جنگ لڑنے والے ادارے کا استحصال کیا گیا۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ رانا ثنا کیس مین اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈی جی کو کابینہ میں بلایا گیا تھا، انہوں نے تمام حقائق سامنے رکھے اور رانا ثنا کیس سے جڑی حقیقتیں بیان کیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ہم نے نہیں بلکہ عابد شیر علی کے والد نے رانا ثنا اللہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے اثاثے آمدن سے زائد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف کو داغدارکرنے کے لیے میڈیا میں مہم چلائی گئی۔ جنگ لڑنے والے ادارے کا استحصال کیا گیا۔ قومی ادارے کا سیاسی عزائم اور معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں مزاج رہا ہے کہ کسی طاقتور کو پہلے پکڑا نہیں گیا تھا۔ اے این ایف قومی ادارہ ہے، اس کا فعال کردار انتہائی ضروری ہے۔ حکومت اگر اداروں کو مضبوط نہیں کرے گی تو ان کا وجود خطرے میں آئے گا۔ اے این ایف آئین اور قانون کے مطابق اپنا رول ادا کرے، حکومت اپنے ادارے کے ساتھ کھڑی ہے۔
کابینہ میں اٹھائے گئے دیگر معاملات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں سال کے اختتام کا آخری اجلاس منعقد ہوا جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ کابینہ نے معصوم اور نہتے کشمیریوں پر ریاستی جبر کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ کابینہ نے وہاں مسلم مخالف قانون کی مذمت کی اور کہا کہ بھارت نسل پرست اور فسطائی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے جبکہ پانچ ماہ سے نہتے کشمیریوں پر بھی ظلم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو رواں مالی سال کے اقتصادی اشاریوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ 72 سال ملک کو تباہ کرنے میں بہتر کرنے میں وقت لگے گا۔ 2020ء انشا اللہ سب کی زندگیوں میں بہتری کا سال ثابت ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں 43 فیصد، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں گزشتہ سال کی نسبت 73 فیصد کمی آئی۔ درآمدات میں گزشتہ سال کی نسبت کمی، برآمدات میں اضافہ اور افراط زر میں کمی آئی ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایلیٹ کلاس نہیں پسے ہوئے طبقے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ماضی میں ایسی پالیسیاں بنائی گئیں جس میں طاقتور کو نوازا گیا۔ پہلی دفعہ غریب آدمی کے لیے پالیسیاں بنائی جا رہی ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ کو زیادہ ترجیح دی جائے۔ احساس پروگرام دکھی لوگوں کو مرہم لگائے گا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے ذریعے سرمایہ کاروں کے راستے میں کانٹے چنے ہیں۔ انویسٹمنٹ ہوگی تو نوکریاں پیدا ہوں گی۔ صعنت کا پہیہ چلنے سے مہنگائی کم ہوگی۔ وزیراعظم نے 2020ء کو معاشی استحکام کا سال قرار دیا۔