اسلام آباد: (دنیا نیوز) فردوس عاشق ایوان، فروغ نسیم اور دیگر کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ توہین عدالت کے مرتکب افراد عوامی عہدوں پر فائز ہیں۔ فیصلے کے بعد فاضل جج کی تضحیک اور عدالت کا تمسخر اڑایا گیا۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم، معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان، شہزاد اکبر اور اٹارنی جنرل انور منصور خان کے خلاف دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 17 اور 18 دسمبر کو پریس کانفرنس میں ناصرف عدالت کا تمسخر اڑایا بلکہ فاضل جج جسٹس وقار احمد سیٹھ کی تضحیک بھی کی گئی اور ان کے خلاف نفرت انگیز بیانات دیئے گئے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے تحت کسی بھی شخص کو جج کو سکینڈلائز کرنے یا فیصلے کی بنیاد پر تضحیک کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ متعلقہ تمام افراد نے فیصلہ دینے والے جج اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ کیا۔ نامعلوم وجوہات کی بنا پر اداروں کو لڑانے اور بحران پیدا کرنے کی مذموم کوشش کی۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست کے متن کے مطابق حکومتی افراد کی جانب سے مفرور مجرم کی حمایت کرنا خلاف قانون ہے۔ عدالت آئین کے آرٹیکل 204 اور توہین عدالت کے تحت کارروائی کرے۔