سیالکوٹ: (دنیا نیوز) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور حکومت پاک فوج کیساتھ ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے ساتھ نیب کے نوٹس کو جوڑنا ٹھیک نہیں ہے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر محاذ پر بھارتی فوج کے دانت کھٹے کر چکے ہیں، بھارتی پائلٹ ابھینیندن کی واپسی ہندوستان کے منہ پر امن کا طمانچہ ہے، ہندوستان کے چپے چپے میں مودی کے پَتلے جلائے جارہے ہیں، پاکستانی فوج عوام یکجہتی سے مودی کی انتہا پسندی کا مقابلہ کرتے رہیں گے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی پالیسیوں کو درست انداز میں پہنچانے کے لئے کوارڈینٹر ہراول دستہ ثابت ہونگے۔
چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ان کی بڑھکیں دیوانے کی بڑھکیں ہیں،بلاول کے والد نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو ریڈ کارپٹ میں رخصت کیا، اپنے دور حکومت میں والدہ کے قاتل نہ ڈھونڈ سکے، اگر ان کا دامن صاف ہے تو نیب کے نوٹسز کا جواب دینے سے کیوں گھبراتے ہیں۔ نیب کو کسی سے زاتی سوالنامہ دینے کی ضرورت نہیں۔ مشرف کے ساتھ نیب کے نوٹس کو جوڑنا ٹھیک نہیں ہے.
ان کا مزید کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو پاکستان سے جانے کی کیا جلدی ہے، منگل کے روز انکے وکلاء کو ثابت کرنا ہوگا کہ سہولت کار کے بغیر بیمار ٹھیک ہو سکتا ہے کہ نہیں، ن لیگ دو بیانیون میں پھنسی ہوئی ہے۔ شہباز شریف اور نوازشریف کے بیانیے الگ ہیں۔
معاون خصوصی اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے ورکرز سمجھیں کہ انکی قیادت اپنے مفادات کے لیے نطریات رکھتی ہے، ن لیگ مفادات کے نظریے میں قید ہے، مظلوم نہتے کشمیریوں کو قید کرنے کی بھارتی کوشش نے پورے ہندوستان کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔