لاہور: (دنیا نیوز) قومی احتساب بیورو نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں رانا ثنا اللہ کو دوبارہ 28 جنوری کو طلب کرلیا۔ نیب نے اثاثوں اور ٹیکس سے متعلق ریکارڈ بھی مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق نیب نے رانا ثناءاللہ کو دوبارہ پیشی پر اثاثہ جات فارم مکمل کر کے ساتھ لانے کا کہا ہے۔ الیکشن کمشن آف پاکستان اور ایف بی آر کا ریکارڈ، مشترکہ پراپرٹی، کاروبار، قرض سمیت دیگر تفصیلات بھی مانگ لی ہیں۔ اثاثہ جات فارم کے ساتھ 20 سال کا انکم ٹیکس اور آمدنی کا ریکارڈ لف کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے والدہ، بیوی، بیٹی، داماد اور بھائیوں کے ساتھ مشترکہ جائیداد اور شئیرز سے متعلق تفصیلات بھی مانگ لیں۔ نیب نے پوچھا کہ وراثت میں کیا کچھ ملا، فیملی کے ارکین کو کیا گفٹس اور اثاثے منتقل کیے، بچوں اور بیوی کے نام اثاثے کیا ہیں، سیاست میں آنے کے بعد جو پراپرٹیز اور اثاثے بنائے ان کا سورس آف انکم کیا ہے۔
اثاثہ جات فارم میں منقولہ وغیر منقولہ جائیدادوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ کیس کا اوپن ٹرائل ہونا چاہئے، اگر کوئی ویڈیو موجود ہے تو عدالت میں لائی جائے، ویڈیو پیش کرنے تک فرد جرم قبول نہیں کرینگے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا جھوٹے مقدمے پر حکومت ایکسپوز ہو رہی ہے، اگر کوئی ویڈیو موجود ہے تو عدالت میں پیش کریں، دنیا اور عوام کو الجھانے کیلئے دھوکا دیا گیا، وہ ویڈیو کہاں ہے جس کے بارے میں حکومت ہر جگہ بات کرتی رہی، ویڈیو حکومت کا پردہ چاک کر دےگی۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا نواز شریف کےپیغام میں سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ کی عزت ہے، نواز شریف کا پیغام یہی ہے، پارلیمانی طریقہ کار اختیار کیا جائے۔