کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئی جی سندھ سید کلیم امام کو عہدے سے ہٹانے اور ان کا تبادلہ روکنے کیخلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ہم آئی جی کلیم امام کے ساتھ کھڑے ہیں، سندھ حکومت کا کوئی غلط کام نہیں ہونے دیں گے۔ ہمیں اگر عدالت میں بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانون اور انصاف کی فراہمی ہے۔ سندھ حکومت مرضی کا آئی جی چاہتی ہے۔ قانون سازی کے وقت ہمارے جو خدشات تھے، وہ آج صحیح ثابت ہوئے۔ سندھ حکومت پولیس کو گھر کی لونڈی بنانا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا حق ہے کہ وہ کسی بھی افسر کو بلا سکتے ہیں۔ ہم سرکاری افسران کو غلام نہیں کہتے۔ آئی جی سندھ کی تبدیلی قانون کے مطابق ہوگی۔
فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کلیم امام کو اپنے دفاع کا حق ملنا چاہیے۔ سندھ حکومت پولیس کیساتھ جو سلوک کر رہی ہے، اس کی وجہ سے لاقانونیت بڑھ رہی ہے۔ یہاں اگر رینجرز ہٹا دی جائے تو اللہ جانے کیا ہوگا۔ سندھ حکومت پولیس کے ذریعے مخالفین کو دبانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کے ناموں کی تجاویز وفاق دیتی ہے، صوبائی حکومت نہیں، ہم کسی صورت آئی جی سندھ کا تبادلہ اور انھیں تبدیل نہیں ہونے دینگے۔ آئی جی کی تبدیلی روکنے کے لیے جس فورم ہر جانا پڑا، جائینگے۔
ادھر وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے آئی جی پولیس سندھ کے معاملے پر مشورہ کیا۔ وزیراعظم نے گورنر سندھ کو آئی جی معاملے پر سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا ٹاسک دے دیا ہے۔