اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔ بل میں تجویز دی گئی ہے کہ ملازمین کو چھٹی نہ دینے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ سینیٹ کے بعد بل منظوری کیلئے اب قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کے زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں مدریت پدریت رخصت بل 2018ء ایوان بالا سے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے تاہم حکومت نے بل کی بھرپور مخالفت کی۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر عینی مری کی جانب سے پیش کیے جانے والے بل میں کہا گیا کہ بچے کی پیدائش کے وقت والدہ کو چھ ماہ اور والد کو تین ماہ کی رخصت دی جائے۔ اگر ملازمت دینے والے ملازمین کو چھٹی نہیں دیتے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عینی مری نے کہا کہ سرکاری اداروں میں خواتین کو میٹرنٹی چھٹی نہیں دی جاتی۔ سینیٹ میں بھی خواتین کو کہہ دیا جاتا ہے کہ اتنے بچے پیدا نہ کریں۔
حکومت کی جانب سے بل کی مخالفت کرنے پر سینیٹر عینی مری نے کہا کہ یہ بل ایک سال سے کمیٹی میں تھا، وفاقی وزیر کیوں کمیٹی میں نہیں آئے؟
وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی اتنی طویل پیٹرنٹی لیو نہیں دی جاتیں۔ سرکاری مرد ملازمین کو پہلے سے ہی 48 دن کی چھٹی دی جاتی ہے۔ سول سرونٹ خواتین پہلے بھی تین ماہ کی لیو پر جاتی ہیں۔
بل میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ مجوزہ بل کا اطلاق وفاق کے تمام سرکاری اور نجی اداروں پر ہوگا۔ بل کو اب قومی اسمبلی میں پیش کر دیا جائیگا۔
سینیٹ اجلاس میں ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ یہ قرارداد سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا حکومت ناروے کے سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ کرے۔ ناروے میں گرفتار مسلمانوں کی مدد کیلئے سفیر کردار ادا کرے جبکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے سفارتی چینلز کو بروئے کار لایا جائے۔
سینیٹ اجلاس میں تمام نشان حیدر پانے والے شہدا کے حالات زندگی کو نصاب میں شامل کرنے کی تحریک منظور کر لی گئی۔ تحریک سینیٹر خوش بخت شجاعت نے پیش کی تھی۔
اجلاس میں ملتان سکھر موٹروے پر مزید انٹرچینج کی تعمیر کے لئے فوری اقدامات کی قرارداد بھی ایوان سے منظور کر لی گئی۔ سینیٹر جاوید عباسی کی قرارداد کے حق میں 19 اور مخالفت میں 10 ووٹ آئے۔
سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے مشہور شاعر احمد فراز مرحوم کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت کی قرارداد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ سینیٹ اجلاس منگل سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔