آٹے کے بحران کی گونج سینیٹ بھی پہنچ گئی، اراکین کی حکومتی اقدامات پر سخت تنقید

Last Updated On 20 January,2020 06:13 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملک بھر میں جاری آٹے کے بحران اور اس سے پیدا ہونے والی عوامی مشکلات پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

 

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے سینیٹر پرویز رشید کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ گندم، چینی اور ڈالر بحران سے جہاز اور کچن چلانے والوں نےفائدہ اٹھایا۔ لوگوں سے روٹی کا نوالہ چھیننے پر قبر کا سکون نہیں، عذاب ملتا ہے۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آپ کی اپنی حکومتیں اگر غلط معلومات دے رہی ہیں تو مجرم کون ہوا؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپنے لیے بھوک خریدی، لوگوں کو قحط کا شکار کیا اور اپنے چند دوستوں کی جیبوں کو ڈالروں سے بھر دیا گیا۔

اس موقع پر سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ بائیس کروڑ عوام کیلئے کتنا بڑا لنگر خانہ بنائیں گے؟ جبکہ راجا ظفر الحق نے کہا کہ کسی ایک شخص کو فائدہ پہنچانے کیلئے پہلے آٹا برآمد کیا پھر درآمد، ایسا کیوں کیا گیا؟
سراج الحق نے پاکستان ریلوے کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ریلوے غریبوں کی سواری ہے۔ انگریز حکومت کا ریلوے ٹریک بچھانا اہم کارنامہ تھا لیکن افسوس 1947ء سے لے کر آج تک ہم ریلوے کو ترقی نہیں دے سکے۔

سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ آج ریلوے کا نظام تباہ ہو گیا ہے۔ ہر حادثے کے بعد خاموش اور سینیٹ میں صرف فاتحہ پڑھ کرسمجھتے ہیں ذمہ داری پوری ہو گئی۔ مسلسل حادثات کی وجہ سے لوگ ریلوے کا سفر نہیں کرتے۔