راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے دس روز میں پاکستان کو ختم کرنے کی بھارتی گیدڑ بھبھکی کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دینگے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت اور ملٹری لیڈرشپ کے بیانات غیر ذمہ درانہ ہیں۔ افواج پاکستان اور عوام آپ کو سرپرائز دیں گے۔ جنگ شروع آپ کریں گے لیکن ختم ہم کریں گے۔
میجر جنرل آصف غفور کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھارتی حکومت اور ملٹری لیڈرشپ غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں۔ بھارت 8 ملین کشمیریوں کو شکست نہ دے سکا، 207 ملین پاکستانیوں کو کیسے شکست دے سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2 دہائیوں میں دہشتگردی کیخلاف بقا کی جنگ لڑی۔ میڈیا کا افواج پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار رہا۔ میڈیا نے افواج پاکستان اور شہیدوں کے لواحقین کے دل جیتے۔ اس جنگ میں ڈیفنس رپورٹرز نے افواج کا بھرپور ساتھ نبھایا۔ ڈیفنس رپورٹرز میڈیا میں میری بنیادی ٹیم رہے۔ انہوں نے بھرپور طریقے سے افواج پاکستان کی رپورٹنگ کی اور افواج پاکستان کا جذبہ مضبوط کیا۔
پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فروری 2019ء میں بھارت جنگ کی دستک دے چکا تھا تاہم افواج پاکستان کے موثر جواب نے امن کا راستہ ہموار کیا۔ خطے میں امن کیلئے آرمی چیف کے تاریخی اقدامات رہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی حکمت عملی نے جنوبی ایشیا کو بڑی تباہی سے بچایا۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی برادری بھارتی قیادت کے متشدد بیانات کا نوٹس لے: دفتر خارجہ
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ تینوں افواج نے خود کو قابل فورس کے طور پر منوایا جبکہ پاکستانی قیادت نے جنگ کے خطرے کو احسن طریقے سے نمٹایا۔ ردالفساد سب سے مشکل آپریشن اور دائمی امن کیلئے اہم مرحلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افواج اسلحے کے زور پر نہیں، جذبہ ایمانی اور عوام کی حمایت سے لڑتی ہیں۔ کوئی دنیاوی طاقت متحد قوم کو شکست نہیں دے سکتی۔ آرمی چیف نے پاکستان کی سلامتی اور ترقی کو ہمیشہ مقدم رکھا اور اقوام عالم میں پاکستان کا مقام بلند کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم بند کرے۔ مقبوضہ کشمیر میں لگی آگ پورے خطےمیں پھیل سکتی ہے۔ دنیا کو بھی جنگ کے خطرے کا ادراک ہونا چاہیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستانی سول اور ملٹری لیڈرشپ خطے میں امن کی خواہاں ہے۔ بھارتی سول ملٹری لیڈرشپ کو بھی خطے میں امن کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیے۔ بھارتی لیڈرشپ 10 روز میں پاکستان کو ختم کرنے کا دعویٰ کرتی ہے۔ کہا تھا جنگ شروع بھارت کرے گا لیکن ختم پاکستان کرے گا۔ مسلط کی گئی جنگ کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ جنگ میں کسی کی ہارجیت نہیں ہوتی، انسانیت ہارتی ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ آرمی چیف نے مذہبی ہم آہنگی اور مدرسہ ریفارمز میں اہم کردار ادا کیا۔ پاک افغان اور ایران سرحد کو مضبوط اور محفوظ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ کیے بغیر ملک اور خطے میں امن لانا ہے۔ آئی ایس آئی دنیا کی مانی ہوئی انٹیلی جنس ایجنسی ہے۔ پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی کے واقعات کو روکا۔ ہمیں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور ترجمان کوئی بات ذاتی رائے نہیں ہوتی۔ ملٹری ترجمان پالیسی سے مبرا کوئی بات نہیں کر سکتا۔ اگر بھارتی میرے جانے پر خوش ہیں، تو میرے لیے یہ اعزاز ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ آپ سب کے تعاون کا شکریہ، میڈیا کا شکریہ، پاکستانی عوام بالخصوص سوشل میڈیا پر نوجوانوں کا شکریہ۔ ہم سب کا ایک عہدِ وفا ہے۔ عہدِ وفا وطن، وطن کی مٹی اور ہم وطنوں کے ساتھ ہے، عہدِ وفا کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہے، انشاء اللہ ہم اس عہد کو وفا کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ یکم فروری سے نئے ڈی جی آئی ایس پی آر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔