لاہور: (زاہد عابد) ڈی جی ایف آئی اے نے چیف سیکرٹری پنجاب کو مراسلہ لکھ دیا۔ نئے مراسلے کی کاپی وزیر اعظم آفس کو بھی بھیج دی گئی۔ ایف آئی اے نے شوگر ملز کی کرشنگ اور سٹاک بارے مطلوبہ معلومات فوری فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔
روزنامہ دنیا کے حاصل کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 40 میں سے 33 شوگر ملز نے نامکمل ریکارڈ فراہم کیا۔ ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شوگر ملز سے طلب کئے گئے ڈیٹا میں 30 نومبر 2019 سے 25 فروری 2020 تک روزانہ چینی کی کرشنگ، گنے کی قیمت، چینی کی فروخت اور سٹاک پوزیشن کی معلومات مانگی گئیں جبکہ گزشتہ تین برس کی چینی کی ایکس ملز پرائس کا ریکاڑد بھی طلب کیا گیا لیکن زیادہ تر شوگر ملز کی جانب سے پرفارما کے مطابق تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے چینی کی روزانہ پیداوار، مارکیٹ میں سپلائی اور قیمت بارے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ رپورٹ بھی طلب کی گئی تھی۔ تفصیلات فراہم نہ ہونے سے ایف آئی اے کو چینی بحران کی تحقیقات میں مشکلات آ رہی ہیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب کو پابند کیا گیا ہے کہ جلد از جلد شوگر ملز سے شوگر کین کمشنر کے ذریعے فراہم کئے گئے پرفارما کے مطابق ڈیٹا کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ چینی بحران کی اصل وجوہات اور ذمہ داران کا تعین ہو سکے۔