کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کیساتھ مل کر حکومت گرا رہے ہیں اور نہ ہی بنانے کا کوئی ارادہ ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم اتحادی توڑنے نہیں آئے، بس ملکی مسائل سامنے رکھے۔
شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں ن لیگی وفد نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کیساتھ ملکی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ماضی کے حوالے کچھ ایم کیو ایم اور کچھ ہمارے بھی گلے شکوے تھے۔ وسیع آپریشن ہوتا ہے تو کچھ کوتاہیاں اور غلطیاں بھی ہو جاتی ہیں تاہم ہیں ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم کسی مائنس ون یا نیشنل گورنمنٹ کے کھیلوں پر یقین نہیں رکھتے۔ گورنمنٹ کیسے ہوگی؟ اور کس کی کیا ذمہ داری ہوگی؟ طے کرکے شفاف الیکشن کی طرف جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ نظام کے حوالے سے ایم کیو ایم کی مکمل سپورٹ کرتے ہیں۔ موثر لوکل گورنمنٹ کا نظام پورے ملک میں ہونا چاہیے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کسی ڈیل کا حصہ نہیں، ہمارا بیانیہ ایک ہی ہے کہ ملک کو آئین اور قانون کے مطابق چلنا چاہیے۔ ڈیڑھ سال کے عرصے میں معیشت کو ناقابل یقین حد تک نقصان ہو چکا ہے۔ اب ایک نیا سلسلہ شروع ہونا چاہیے۔ رولز آف گورنمنٹ کیا ہے؟ اس کے مطابق ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اتحادی توڑنے نہیں آئے، بس ملکی مسائل ایم کیو ایم کے سامنے رکھے۔ حکومت ناکام ہو چکی، اب ایک ایک لمحہ بھی عوام پر بھاری ہے۔ عمران خان پانچ سال پورے کریں تاکہ لوگوں کو ان کی خامیوں کا پتا چل جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بہت حد تک ہمارے خیالات ایک جیسے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو مسائل کو حل کرنے کے لیے راستے کا تعین کرنا چاہیے۔ بڑے اچھے ماحول میں ملکی معاملات پر گفتگو ہوئی
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ (ن) لیگ اور ایم کیو ایم کے درمیان تعلقات کی بڑی تاریخ ہے۔ ہمارے درمیان اختلافات بھی رہے۔ تاہم ہم مضبوط جمہوریت کے لیے سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آمادہ نظر آتے ہیں۔ جمہوریت ہی واحد راستہ ہے جو مسائل حل کر سکتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے وفد کا آمد پر شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ حکومت مخالف تو ہے لیکن ملک مخالف نہیں، ہم مسلم لیگ (ن) کے ساتھ حکومت بنانے نہیں جا رہے نہ حکومت گرانے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں۔ موجودہ حکومت سے جو وعدے کیے انھیں پورا کریں گے۔ بہتر پاکستان ہم سب کا بہت بڑا مطالبہ ہے، سب کو مل کر پورا کرنا ہے۔