اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلامی نظریاتی کونسل نے زینب الرٹ بل کا نام تبدیل کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ بل کے موجودہ نام سے زینب کا خاندان اس حادثے کو کبھی بھول نہیں پائے گا۔
ذرائع کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے دی گئی تجویز میں کہا گیا ہے کہ زینب کا خاندان ہمیشہ کے لئے دباؤ کا شکار رہے گا اور اس قانون کا نام تبدیل نہ ہونے سے بچوں پر برے اثرات پڑیں گے۔
اراکین اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق بچے ہمیشہ زینب الرٹ بل کے نام سے متعلق سوال کیا کریں گے، اس لیے بہتر ہوگا کہ اس کا نام تبدیل کر دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی نے زینب الرٹ بل کو سینیٹ ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا
ادھر قومی اسمبلی نے زینب الرٹ بل کو سینیٹ ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا ہے۔ بل کا اطلاق پورے ملک میں ہوگا، اپوزیشن اراکین نے قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک وشبہات کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے زینب الرٹ، جوابی ردعمل اور بازیابی بل 2019ء کو منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش کیا اور بتایا کہ سینیٹ نے زینب الرٹ بل کے آرٹیکل 70 کی شق 2 میں ترمیم کی سفارش کی ہے، اب بل کا اطلاق صرف وفاقی دارالحکومت میں نہیں بلکہ پورے ملک میں ہوگا۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے بل کی منظوری کیلئے حمایت کی درخواست کی۔
لیگی رہنما خواجہ آصف نے بل میں ترامیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں بل پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن قوانین پر عمل درآمد سے متعلق شکوک و شہبات ہیں، بچوں کے حقوق سے متعلق پہلے بھی قانون سازی ہوچکی لیکن اب ہر ٹریفک سگنل پر وائپر پکڑے زینب دیکھنے کو ملتی ہے، قانون سازی کے ساتھ عملدرآمد نہ ہو تو کیا فائدہ ہے۔ ایوان نے بل میں سینیٹ کی ترامیم شامل کرنے کی منظوری دے دی۔