لاہور: (روزنامہ دنیا) شہباز تتلا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ مفخر عدیل کے گھر سے لئے گئے نمونوں کا ڈی این اے میچ نہیں ہو سکا ہے۔
مقتول شہباز تتلا کے نمونے مفخر عدیل کے جوہر ٹاﺅن والے گھر سے لئے گئے تھے جن کے بارے میں مصدقہ ذرائع کہتے ہیں کہ وہ نمونے شہباز تتلا کی والدہ سے میچ نہیں ہو سکے۔
تفصیلات کے مطابق فرانزک ٹیم کو جائے وقوعہ، مفخرعدیل کے گھر سے 30 نمونے ملے تھے جن میں خون کے دھبے، سگریٹ کے ٹکڑے، 8 انسانی بال، ٹوپی، مشروب کی بوتلیں، ٹشو پیپر اور کچھ گلاس شامل تھے۔
جائے وقوعہ سے ملنے والے نمونوں میں سے ایک بھی مقتول کی والدہ کے ڈی این اے سے نہیں مل سکا۔ 30 نمونوں کے تجزیہ سے 9 نامعلوم پروفائل ملے ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ 9 نامعلوم اشخاص مفخر عدیل کے گھر میں آتے جاتے تھے۔
کچھ انسانی بال ایسے بھی تھے جن کے ڈی این اے کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ فرانزک ٹیم کو گٹر سے ملنے والی پینٹ کی جیب کے ٹکڑے سے یہ ضرور معلوم ہوا کہ یہ کپڑا تیزاب میں ڈوبا رہا ہے مگر اس سے یہ پتا نہیں چل سکا کہ کپڑے کا ٹکڑا شہباز تتلا کا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شہباز تتلا قتل کیس میں تحقیقات جاری ہیں اور ماہرین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ 9 نامعلوم پروفائلز میں سے کون سے افراد کی پروفائل بار بار آئی ہے؟ (مذکورہ نمونوں میں سے کوئی بھی پروفائل ان سب شواہد میں مشترک نکلتا ہے یا نہیں) تحقیقات جاری ہیں کہ مکس پروفائل کی صورت میں کیا نتیجہ سامنے آتا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز تتلا قتل کیس میں پولیس کی جانب سے گرفتار ملزموں مفخر عدیل، اسد بھٹی اور عرفان کا پولی گرافک ٹیسٹ نہ لینے کا انکشاف ہوا ہے جس کا مبینہ طور پر ملزموں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ ملزموں میں سے کسی کا بھی ڈی این اے نمونہ نہیں لیا گیا۔ فرانزک ماہرین کا ماننا ہے کہ طاقتور تیزاب ڈی این اے کے شواہد ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔