لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہونے لگا، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 4 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جس کے بعد ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد 2818 ہیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران 231 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
حکومتی ویب سائٹ کے مطابق سندھ میں 839، پنجاب میں 1072، خیبرپختونخوا میں 343، گلگت بلتستان میں 193، بلوچستان میں 175، اسلام آباد میں 75، آزاد کشمیر میں 11 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ ملک بھر میں 131 افراد صحتیاب ہوگئے۔
اب تک کورونا وائرس سے پنجاب میں 11 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جبکہ سندھ میں 14، خیبرپختونخوا 11، گلگت بلتستان 3 اور بلوچستان میں ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے۔ پنجاب کے ضلع لاہور میں 4، راولپنڈی 3 جبکہ رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ایک ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ سندھ میں تمام ہلاکتیں کراچی میں ہوئی ہیں۔
پنجاب
محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان قیصر آصف نے صوبے میں 149 نئے کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد ایک ہزار عبور کر کے 1072 ہوگئی۔ نئے کیسز میں کیمپ جیل لاہور کے 3 قیدی بھی شامل ہیں۔
پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں اب تک کورونا وائرس کے حوالے سے 17069 ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر میں 7312 ٹیسٹ کئے گئے ہیں ۔ صوبے میں 6 مریض اب تک صحت یاب ہوچکے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پنجاب میں صرف دولوگوں کی حالت تشویشناک ہے۔ 90 فیصد مریضوں میں نہ ہونے کے برابر وائرس ہیں، دس فیصد وہ لوگ جن کوبخار، کھانسی ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام ’’اختلافی نوٹ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ 10 ہزار رائے ونڈ کے تبلیغی جماعت کے لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے، 187مختلف ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ 18 ہزار 269 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی ڈاکٹروں نے ہماری ڈاکٹروں کو دی جانے والی ٹریننگ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ چائینز ڈاکٹرزہماری بہت مدد کررہے ہیں، آج چار گھنٹے چائنیز ڈاکٹروں کیساتھ سیشن ہوا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ایکسپوسینٹرمیں کورونا ٹیسٹ کی24گھنٹے سہولت دے رہے ہیں، ہرکوئی اپنا ٹیسٹ کرواسکتا ہے، کورونا وائرس کے کچھ لوگ از خود پرائیویٹ ہسپتالوں سے ٹیسٹ کرا رہے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ آج چائنیزکیساتھ میٹنگ میں پلازما کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ پلازما پر ڈاکٹر طاہر شمسی نے کراچی میں کام شروع کردیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام صوبے کورونا کے خلاف حفاظتی اقدامات کررہے ہیں، اللہ خیرکرے صورتحال بہت بہترہے، ہماری کوشش ہے مریضوں کی تعداد نہ بڑھے، لاہور میں ایک ہزار، میو ہسپتال میں 500 بیڈز کی سہولت ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارے پاس 210مریض ہیں، پی کے ایل آئی میں 28مریض ہیں، کچھ مریضوں کو جنرل ہسپتال میں رکھا ہوا ہے، 10ہزارمریضوں کے لیے بیڈزکی سہولت کا بندوبست کرلیا ہے۔
پروگرام میں صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وائرس کا پھیلاؤ کم ہوا، اتنی استعداد نہیں تھی کہ زیادہ تعداد میں ٹیسٹ کرلیتے، اگلے ہفتے چارہزارسے پانچ ہزارتک لوگوں کے ٹیسٹوں کی تعداد ہوجائے گی۔
سندھ
سندھ میں 69 نئے کیسز کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں مریضوں کی مجموعی تعداد 839 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کورآرڈینیٹر میران یوسف نے کیسز کی تفصیلات کے بارے میں بتایا کہ کراچی میں 6، حیدرآباد میں 14 اور گھوٹکی میں تبلیغی جماعت سے مقامی طور پر منتقل ہونے والے 2 نئے کیسوں کی تصدیق ہوئی۔ ان نئے کیسز کے بعد سندھ کی مجموعی تعداد کو اگر شہروں کے حساب سے دیکھیں تو کراچی اس وقت 342 کیسز کے ساتھ سب سے آگے ہے، اس کے بعد حیدرآباد میں 151، شہید بینظیر آباد میں 6، گھوٹکی میں 2، دادو اور جیکب آباد میں ایک ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
سندھ میں گزشتہ روز مزید 3 مریض جاں بحق ہوگئے، وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بھی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں مزید 2 افراد اور حیدر آباد میں ایک مریض مہلک وائرس کا شکار بن گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جاں بحق مریضوں کی عمریں 80 اور 60 سال تھیں جن کے یکم اپریل کو کورونا وائرس کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے تھے، دونوں مریضوں میں سے ایک کو عارضہ قلب اور دوسرے مریض کو گردوں کے مسائل کا سامنا تھا۔
مزید براں سکھر میں 273 اور لاڑکانہ میں 7 کیسز ایسے ہیں جو ایران سے آنے والے زائرین ہیں۔ ان تمام 783 کیسز میں 438 کیسز ایسے ہیں جو مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں۔ بعد ازاں میران یوسف نے مزید 47 کیسز کی تصدیق کی۔ان کا کہنا تھا کہ نئے کیسز میں سے 38 کراچی، 5 ٹنڈو محمد خان، ایک حیدر آباد، 2 جامشورو اور ایک بدین میں سامنے آیا۔
نئے کیسز کے بعد مجموعی تعداد 839 میں 438 کیسز ایسے ہیں جو مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں۔
خیبر پختونخوا
خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز نے کورونا وائرس کے مزید 32 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 343 ہوگئی۔ نوشہرہ سے نمائندہ دنیا کے مطابق امریکا پلٹ پاکستانی نژاد میاں بیوی سمیت تین افراد میں وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا۔
ڈپٹی کمشنر نوشہرہ شاہد علی خان کے مطابق میاں بیوی چار ہفتے قبل امریکا سے آئے تھے جبکہ تیسرا مریض رائے ونڈ سے بیٹی کے گھر چترال اکبرپورہ آیا تھا۔ صوبائی وزیر صحت کی جانب سے جاری سمری کے مطابق صوبے میں اب تک وائرس سے 30 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز مزید 2 مریض جاں بحق ہوگئے، وزارت صحت خیبر پختونخوا کے مطابق سوات اور مانسہرہ کے رہائشی 65 اور 45 سالہ مریض مہلک وائرس کے باعث انتقال کر گئے جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
بلوچستان
ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے صوبے میں مزید 6 کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 175 ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار 401 ہے۔ صوبے میں اب تک 17 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ لوگوں کی لاپرواہی کی وجہ سے کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کورونا کی روک تھام کےلئے لوکل اور انٹرنیشنل لیول آرڈر دیئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 7 لاکھ سے زائد اور ماسکس اور دیگر سامان پہنچ چکا ہے، اساس پروگرام کے تحت صوبے کے 5 لاکھ سے زائد مستحق افراد کی مدد کی جائے گی۔
لیاقت شاہوانی کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں 7 ہزار سے زائد افراد راشن تقتسیم کر دیاہے۔ لوگوں کی لاپروہی کی وجہ سے کرونا کے کیسز میں اضافہ ہورہاہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سماجی فاصلے کا خیال نہیں رکھ رہے ہیں، مجبورا حکومت سخت اقدامات کرنے ہوں گے، پانچ ہزار 92 مریضوں کے ٹیسٹ کرنے کٹس موجود ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ وائے ڈی اے نے سروس کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے، ڈاکٹرز،میڈیا،حکومتی نمائندے، فوج،پولیس اہلکارفرنٹ لائن پرہیں۔
لیاقت شاہوانی کا مزید کہنا تھا کہ ہر لیول پرجاکرڈاکٹرزکی سپورٹ کریں گے۔ حکومت اور ڈاکٹرآمنے سامنے نہیں، ڈاکٹرزکے جذبہ خدمت کوسلام پیش کرتے ہیں، ہم ڈاکٹرز کو تمام حفاظتی سامان مہیا کر رہے ہیں، جیسے جیسے حفاظتی سامان آرہا ہے، ڈاکٹرزکوفراہم کررہے ہیں۔
اسلام آباد
اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مزید 13 کیسز سامنے آئے ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کئے گئے، پورٹل کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کیسز کی مجموعی تعداد 75 ہوگئی ہے۔
گلگت بلتستان
گلگت بلتستان میں بھی مزید 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد علاقے میں کیسز کی مجموعی تعداد 193 ہوگئی ہے۔ گلگت بلتستان کے مشیر اطلاعات شمس میر نے کہا کہ نئے تصدیق شدہ مریضوں کا تعلق استور، نگر اور گلگت سے ہے۔ جبکہ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ 8 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔
آزاد جموں و کشمیر
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کو آزاد جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے مزید 2 نئے کیسز سامنے آئے، اس طرح وادی میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے، آزاد کشمیر میں ایک پانچ سالہ بچی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وہ ملک میں کورونا کی سب سے کم عمر مصدقہ مریضہ بن گئی ہیں۔
آزاد کشمیر کے وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی نے بتایا کہ بچی کا تعلق بھمبر ہے جس کی والدہ اور ایک بہن پہلے ہی سے کورونا سے متاثر ہیں اور انہیں آئسولیشن وارڈ بھمبر میں رکھا گیا ہے۔ ان کے مطابق متاثرہ بچی قرنطینہ سنٹر بھمبر میں تھی اور اب اس کو آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔