اسلام آباد: (دنیا نیوز) چینی بحران رپورٹ کے بعد وزیراعظم کے دیرینہ ساتھی اور پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین کو زراعت ٹاسک فورس کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جہانگیر ترین وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بنائی جانے والی زرعی ٹاسک فورس کے چیئرمین تھے۔
جہانگیر ترین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے کورونا لاک ڈاؤن کے دوران بھی ہمارے عملے کو بلایا۔ ہمارے چیف فنانشل آفیسر کو تحقیقات کے لیے بلایا گیا ہے جبکہ ہمارا مرکزی ڈیٹا سرور بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
Hello hello, News bring reported that I have been “removed” as C’man Agri Task Force ....I was never chairman of any task force . Can anyone show me a notification with me as C’man ??
— Jahangir Khan Tareen (@JahangirKTareen) April 6, 2020
Pl get your facts right people
ادھر جہانگیر ترین نے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کبھی بھی زرعی ٹاسک فورس کے چیئرمین نہیں تھے، میڈیا پر اس حوالے سے چلنے والی خبریں درست نہیں ہیں۔
گندم بحران: وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چودھری نے استعفیٰ دیدیا
دوسری جانب صوبہ پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوایا جنہوں نے اسے منظور کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں گندم بحران کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ میں سمیع اللہ چودھری اور دیگر کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو گندم خریداری کی صورتحال سے باخبر رکھا گیا۔ ملک میں گندم اور آٹے کے بحران میں فلور ملز ایسوسی ایشن کی ملی بھگت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان گندم بحران میں ملوث قرار، رپورٹ تیار
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ 13 دسمبر 2019ء کو مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے فلورملز پر ساڑھے 7 کروڑ روپے کا جرمانہ کیا، فلور ملز ایسوسی ایشن نے مسابقتی کمیشن کے جرمانےکو عدالت میں چیلنج کردیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسابقتی کمیشن آف پاکستان کا تحقیقات کا طریقہ کار بہت سست ہے، 13 سال میں مسابقتی کمیشن نے 27 ارب روپے جرمانے میں سے 3 کروڑ 33 لاکھ وصول کیا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ نے گندم نہیں خریدی جبکہ پنجاب کی جانب سے خریداری میں تاخیر کی گئی، ای سی سی کو بے خبر رکھنے پر صاحبزادہ محبوب سلطان معقول جواب نہ دے سکے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا گندم کی ضروریات کے حوالے سے پنجاب انحصار کرتاہے، ڈائریکٹر فوڈ پنجاب گندم خریداری میں پنجاب کی جانب سے تاخیر پر کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے، خیبر پختونخوا کے اس وقت سیکرٹری اور ڈائریکٹر فوڈ ڈیپارٹمنٹ گندم کی خریداری میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں۔
دوسری جانب گندم بحران پر سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق بھی عہدے سے الگ ہو گئے ہیں۔ اس وقت وہ کمشنر ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) ڈویژن کے طور پر کام کر رہے تھے۔ نسیم صادق نے بھی رضاکارانہ عہدے سے علیحدگی اختیار کرلی ہے جبکہ سابق ڈائریکٹر خوراک ظفر اقبال کو او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔