اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ناکافی سہولتوں پر از خود نوٹس لے لیا ہے۔
اس سلسلے میں اٹارنی جنرل، سیکرٹری صحت اور سیکرٹری داخلہ کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ 13 اپریل کو سماعت کرے گا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں روزانہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ آج لاہور کے دو علاقوں سمن آباد اور چاہ میراں کو وبا میں مبتلا افراد سامنے آنے پر سیل کر دیا گیا ہے۔
ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 4601 جبکہ 66 شہری موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 284 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
پنجاب میں سب سے زیادہ 2279، سندھ میں 1128، خیبر پختونخوا میں 620، بلوچستان میں 219، گلگت بلتستان میں 215، اسلام آباد میں 107 جبکہ آزاد کشمیر میں 33 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 54 ہزار 706 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2478 نئے ٹیسٹ کئے گئے۔ مجموعی طور پر 56 فیصد کیسز دیگر ممالک سے آئے اور 44 فیصد مقامی طور پر پھیلے۔اب تک 727 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 45 افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
سندھ میں 21، پنجاب میں 18، خیبر پختونخوا میں 22، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان اور اسلام آباد میں ایک، ایک مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اب تک 462 ہسپتالوں میں قائم قرنطینہ مراکز مریضوں کا علاج جاری ہے، ان ہسپتالوں میں 7295 بیڈز کا بندوبست کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کی وجہ سے ضمانت پر رہا ہونے والے تمام ملزمان کی گرفتاری کا بھی حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے اب ازخود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل، سیکرٹری صحت، سیکرٹری داخلہ، چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور چیف سیکرٹریز کو نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔
واضح رہے کہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور چئیرمین این ڈی ایم اے نے سپریم کورٹ کے ججز کو کورونا وائرس کے خلاف اب تک کے اقدامات پر بریفنگ بھی دی تھی۔