اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ سے نجی سکولوں کو ریلیف نہ مل سکا۔ عدالت نے فیسوں میں 20 فیصد کٹوتی کے نوٹیفیکیشن معطلی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معاملہ پیرا کو بھجوا دیا۔
جسٹس عامر فاروق نے پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کی 20 فیصد فیس معافی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ پرائیویٹ سکولز ایسوی ایشن کے وکیل نے دلائل دیئے کہ حکومت نے انہیں سنے بغیر فیس معافی کا آرڈر جاری کیا، کالعدم قرار دیا جائے۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ حالات کا تقاضہ ہے کہ نجی سکولز خود فیسوں میں کمی کا اعلان کرتے، اگر حکومت نے فیس کٹوتی پر نظرثانی کی تو 15 فیصد بھی ہوسکتی ہے اور 50 فیصد بھی۔ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ غیر معمولی حالات ہیں، کیا آپ نے حکومت سے رجوع کیا ؟ عدالت نے فیسوں میں کمی کا کیس پیرا کو بھجوا دیا۔
پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے اپنی درخواست میں اپریل اور مئی کی 20 فیصد فیس معافی کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ پیرا نے فیس ماہانہ بنیادوں پر وصول کرنے کی ہدایت کی ہے، پیرا نے فیصلے سے قبل سٹیک ہولڈرز نجی تعلیمی اداروں کو نہیں سنا، درخواست میں وفاقی نظامت تعلیمات اور پیرا فریق بنایا گیا۔