لاہور: (روزنامہ دنیا) شہری نے کورونا کا علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے علاج کی اجازت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کر دی۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کورونا کا علاج اسکے پاس ہے، متعلقہ اداروں کو درخواست دی ہے مگر اجازت نہیں دے رہے، جسٹس عائشہ اے ملک نے استفسار کیا کہ پوری دنیا کورونا کے علاج کیلئے دوا ایجاد کرنے کی کوشش کر رہی ہے، بتائیں آپ کے پاس کورونا کاعلاج کیا ہے ؟۔
درخواست گزار نے جواب دیا کہ دو کالی مرچیں کھانے سے کورونا سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے، آپ اجازت دے دیں۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کرتے ہوئے کہا درخواست گزار پی سی ایس آئی آر سمیت دیگر متعلقہ اداروں سے رجوع کرسکتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے شہریوں کو گھروں میں ماسک اور گلوز فراہم کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے شہری طارق پرویز کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دیا اور کہا کہ کورونا کی روک تھام کیلئے اقدامات کرنا حکومتوں کا کام ہے، یہ پالیسی معاملہ ہے ، اس میں مداخلت نہیں کر سکتے۔