اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اومان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے کورونا عالمی وبائی صورتحال اور اس سے نبرد آزما ہونے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے کورونا وبا سے نمٹنے اور اہم علاقائی امور پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے حوالے سے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر خارجہ نے اومان حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے بروقت اقدامات کی تعریف کی اور اپنے اومانی ہم منصب کو وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
شاہ محمود قریشی نے اومان میں مقیم پاکستانیوں کی جلد واپسی میں معاونت فراہم کرنے پر اومانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ وبائی تناظر میں ترقی پذیر ممالک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کورونا وبا کے مضمرات سے نمٹنے اور کمزور معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے ترقی پذیر ممالک کیلئے گلوبل ڈیٹ ریلیف کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہ ممالک اپنے وسائل کو قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو روکنے کے لئے استعمال میں لا سکیں۔
انہوں نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں ٹڈی دل حملے کے خطرے سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلسل بھارتی کرفیو کے باعث 80 لاکھ کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔ بھارت جس طرح مسلمانوں کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذمہ دار گردان رہا ہے، وہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اس تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے کورونا وبا سے نمٹنے اور اہم علاقائی امور پر مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے حوالے سے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔