کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں صبح آٹھ سے شام چار بجے تک محدود کاروبار کی اجازت، شاپنگ مالز بدستوربند رہیں گے، ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی قرار دیدیا گیا۔
کراچی میں 50 روز بعد آج سے کاروباری سرگرمیاں بحال ہو جائیں گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایس او پیز کے تحت ہفتے میں چار دن صبح آٹھ بجے سے شام چار تک شاپنگ مالز کے علاوہ مارکیٹس کھولنے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔ ادھر میئر کراچی وسیم اختر نے بڑے شاپنگ مالز اور پلازے کھولنے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیل کے مطابق تاجر برادری سندھ حکومت کو قائل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے پیر سے مارکیٹیں صبح آٹھ سے شام چار بجے تک کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں تاجر برداری کے وفد کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات میں کاروباری سرگرمیاں بحال کر دی گئیں۔ بڑے شاپنگ مالز پر پابندی کو برقرار رکھا گیا ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم نے فیصلوں کی تصدیق کر دی ہے۔
تاجر رہنماؤں نے سندھ حکومت کے فیصلوں کا خیر مقدم کیا جبکہ حکومتی احکامات پر عملدرآمد کروانے کی یقین دہانی بھی کروائی۔ سندھ حکومت کے جاری کردہ ایس او پیز کے تحت جمعہ، ہفتہ اور اتوار سیف ڈے قرار دیے گئے ہیں، تینوں دن سو فیصد لاک ڈاؤن ہوگا۔
اس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار، میڈیکل اور ٹیکنیکل عملہ، کوریئر، صحافیوں، گڈز ٹرانسپورٹ اور سماجی کارکنوں کو نقل وحرکت کی اجازت ہوگی۔
کریانہ، گوشت اور پھل سبزی کی دکانوں کو صبح آٹھ سے شام پانچ بجے تک کھلے رہنے کی اجازت ہوگی۔ ریٹیل مارکیٹ ایس او پی کے تحت کھلے گی۔ جلوس اور عوامی اجتماعات پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بند رہے گی۔
سینما، سی ویو اور دیگر تفریحی مقامات سمیت حجام، بیوٹی پارلر اور جمز بند رہیں گے۔ گیمنگ زونز اور کیفے بھی نہیں کھولے جائیں گے۔ سندھ حکومت نے پیر سے مخصوص محکموں کے دفاتر بھی کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔
محکمہ اوقاف، انسانی حقوق، صنعت وتجارت، انفارمیشن، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، سرمایہ کاری، اقلیتی امور، سوشل ویلفیئر، یونیورسٹیز اینڈ بورڈ اور محکمہ ورکس اینڈ سروسز کے دفاتر ایس او پیز کے تحت کھلے رہیں گے۔