’’شہریوں کے جشن منانے کی جعلی ویڈیو سعودی عرب نہیں دبئی کی ہے‘‘

Last Updated On 09 May,2020 04:33 pm

ریاض: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو ہزاروں مرتبہ شیئر کی جا رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہریوں کی بڑی گلیوں میں پریڈ کر رہی ہے، یہ ویڈیو سوشل میڈیا کی ویب سائٹ فیس بک، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب پر تیزی سے وائرل ہو گئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کا لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد سعودی عرب میں لوگ جشن منا رہے ہیں۔ یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جس ویڈیو کو بنیاد بنا کر کہا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو سعودی عرب کی ہے دراصل یہ ویڈیو سعودی عرب نہیں بلکہ دبئی کی ہے، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دبئی میں لوگ جشن منا رہے ہیں، دبئی کی انتظامیہ نے قرنطینہ سے متعلق طریقہ کار میں نرمی کی تھی جس کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد خوشی کا اظہار کر رہی تھی۔

اے ایف پی کے مطابق یہ ویڈیو تین ہزار سے زائد مرتبہ دیکھی جا چکی ہے، جسے فیس بک پر یکم مئی 2020ء پر شیئر کیا گیا تھا۔ اس پوسٹ پر انڈونیشیائی زبان تحریر کی ہے جس کا ترجمہ ہے، الحمد للہ سعودی عرب نے لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مطلب ہے اب حج اور عمرہ کو مسلمانوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ اس ویڈیو کا سکرین شاٹ نیچے دکھایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت نے گزشتہ ماہ کی 26 تاریخ کو اعلان کیا تھا کہ وہ ملک بھر دو ہفتے کے لیے کرفیو نافذ کر رہی ہے، 24 گھنٹے کا لاک ڈاؤن کیا جائے گا، کورونا وائرس کے بعد کچھ علاقوں میں زیادہ سختی کی جائے گی، کیونکہ وہاں پر کورونا وائرس کے متعدد کیسز سامنے آئے ہیں۔ ان علاقوں میں مکہ اور مدینہ بھی شامل ہیں، یہ دعویٰ دبئی کے نیوز چینل العربیہ نے بھی کیا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ 2020ء کو سعودی عرب نے اعلان کیا تھا کہ دنیا بھر کے مسلمان کورونا وائرس کے حوالے سے منظر نامہ صاف ہونے تک حج اور عمرے کے انتظامات کے سلسلے میں انتظار کریں-

خبر رساں ادارے کے مطابق 7 مئی تک سعودی عرب میں کورونا وائرس کے باعث 200 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 33 ہزار سے زائد ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک شیئر کیا گیا یہ کلپ 1 لاکھ 58 ہزار مرتبہ دیکھا گیا ہے، جوسینکڑوں مرتبہ شیئر بھی کیا گیا ہے۔ جبکہ اسی فوٹیج کو ملائیشین زبان میں بھی شیئر کیا گیا ہے۔

اے ایف پی کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق کے بعد واضح ہوا کہ یہ ویڈیو جعلی ہے، اس کے لیے گوگل کی مدد سے ہم سچ تک پہنچے، جس ویڈیو کو سعودی عرب کا بتایا جا رہا ہے، یہ ویڈیو دراصل دبئی کی ہے، جو 27 اپریل 2020ء کی ہے۔

اس ویڈیو کے اوپر عربی لکھی ہوئی ہے، جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے، دبئی کے شہری ملک میں کورونا وائرس کے کیسز نہ ہونے پر جشن منا رہے ہیں، جس کے بعد دبئی کے شہر نائف کو شہریوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو کو 27 اپریل 2020ء کو دبئی سے تعلق رکھنے والے اخبار خلیج ٹائمز نے بھی شائع کیا۔
 

Advertisement