کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں 1600 بچے کورونا وائرس کا شکار ہو گئے، جان لیوا وبا کے باعث صوبے میں تعلیمی ادارے بند ہیں مگر نجی اسکولوں کی تنظیمیں اسکول کھولنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں صورتحال اچھی نہیں، احتیاط کرنا ہو گی۔
گرمی میں کورونا وائرس ختم ہونے کی طرح بچوں کو متاثر نہ کرنے کے مفروضے نے بھی دم توڑ دیا ہے۔ کورونا وائرس سے بچے بھی محفوظ نہیں رہے۔ پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کے مطابق سندھ میں اب تک جان لیوا وبا کورونا سے 1600 بچے متاثر ہو چکے۔ بڑوں کے مقابلے میں بچوں میں کورونا وائرس کی علامات مختلف ہیں۔
حالات جیسے بھی ہوں مگر نجی اسکولوں کی تنظیمیں سندھ حکومت سے ایس او پیز کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ کاروبار اور ٹرانسپورٹ کی ایس او پیز سے مشروط اجازت دی گئی مگر ان پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ ماہرین صحت کہتے ہیں صورتحال اچھی نہیں، اسکول کھولنے کا فیصلہ مشکلات پیدا کرے گا۔
وزیر تعلیم سندھ سعید غنی دوٹوک کہہ چکے ہیں کہ تعلیمی ادارے نہیں کھولے جائیں گے، بیشتر نجی تعلیمی اداروں کے بعد محکمہ تعلیم کی جانب سے سرکاری تعلیمی اداروں میں آن لائن کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔