اسلام آباد: (دنیا نیوز) ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی تجاویز پرعملدرآمد ضروری نہیں، 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی تجویز زیر غور نہیں، عالمی ادارہ صحت نے صرف وبا کو دیکھنا ہوتا ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا عوام نے سمجھا رمضان کے ساتھ کورونا وائرس ختم ہوگیا، رویے میں تبدیلی تک کورونا سے نمٹا نہیں جاسکتا، جو سیکٹرز بند ہیں وہ بند ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا عوام کیلئے جو بہتر ہے وہ فیصلے کرتے ہیں، کورونا کے ساتھ زندگی کو بھی چلانا ہے۔
ظفر مرزا نے کہا کورونا کے معاملے پر سوچی سمجھی حکمت عملی اپنائی، آنے والے دنوں میں کورونا کیسز بڑھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن لگ سکتا ہے، حکومت کے پاس لاک ڈاؤن کا آپشن موجود ہے، تمام صوبوں کی ضرورت کے مطابق بیڈز تقسیم کریں گے۔
واضح رہے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پنجاب حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پاکستان اسوقت لاک ڈاؤن کے خاتمے کی کسی معیار پر بھی پورا نہیں اترتا، پاکستان کورونا سے متاثر 10 سرفہرست ممالک میں شامل ہے، عالمی ادارہ صحت کی تجویز ہے کہ پاکستان 2 ہفتے لاک ڈاؤن، 2 ہفتے نرمی کی پالیسی اختیار کرے۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کیلئے یومیہ 50 ہزار ٹیسٹ کی اہلیت اختیار کرنا بے حد ضروری ہے، لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے حکومتوں کا 6 شرائط کا پورا کرنا ضروری ہے، لاک ڈان کے خاتمے سے قبل حکومت یقینی بنائے کہ ملک میں وبا مکمل کنٹرول میں ہے، ہیلتھ سسٹم ہر کیس کی تشخیص، ٹیسٹ، آئیسولیشن، علاج اور ٹریس کرنے کا اہل ہو، حکومت یقینی بنائے کہ ہاٹ سپاٹ رسکس کم سے کم ہوں۔
خیال رہے پاکستان میں کورونا کے متاثرین تیزی سے بڑھنے لگے، ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار 702 تک پہنچ گئی جبکہ ایک دن میں 83 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 255 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 385 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 43 ہزار 460، سندھ میں 41 ہزار 303، خیبر پختونخوا میں 14 ہزار 527، بلوچستان میں 7 ہزار 31، گلگت بلتستان میں 974، اسلام آباد میں 5 ہزار 963 جبکہ آزاد کشمیر میں 444 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 7 لاکھ 54 ہزار 252 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23 ہزار 799 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 36 ہزار 308 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ کئی مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 83 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 255 ہوگئی۔ سندھ میں 696، پنجاب میں 807، خیبر پختونخوا میں 610، اسلام آباد میں 57، گلگت بلتستان میں 14، بلوچستان میں 62 اور آزاد کشمیر میں 9 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔