اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے تعلیمی نظام میں طبقاتی تفریق کو ختم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے طے شدہ لائحہ عمل پر عملدرآمد کے حوالے سے کوششیں تیز کی جائیں۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں کورونا وائرس کی وجہ سے تدریسی اداروں کی بندش کے باوجود نظام تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے مختلف اقدامات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک اندازے کے مطابق 70 سے 80 لاکھ طلبہ ٹیلی سکولنگ سے مستفید ہو رہے ہیں۔ ملک میں ای تعلیم پورٹل کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ تمام صوبائی وزرائے تعلیم کی مشاورت سے تعلیمی اور تدریسی عمل کے حوالے سے مشترکہ حکمت عملی تشکیل دی جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ تعلیمی اداروں کی مالی مشکلات اور والدین کے فیسوں کے حوالے سے تحفظات کو دور کرنے کرنے کیلئے بھی حکمت عملی وضع کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ فاصلاتی تعلیم اور خصوصاً موجودہ حالات میں مختلف ذرائع سے تدریسی عمل تک آسان رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ اس ضمن میں تمام موجود ذرائع اور وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
اجلاس میں بین الاقوامی اداروں کی معاونت سے ملک میں نظام تعلیم کی بہتری کے لئے مختلف اقدامات کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کورونا کی صورتحال کی وجہ سے تعلیم کے شعبے کو غیر معمولی چیلنجز درپیش ہیں، اس کے باوجود ہر ممکنہ کوشش کی جائے کہ تدریسی عمل کسی صورت متاثر نہ ہو۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تعلیم کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے آؤٹ آف باکس سلوشن تجویز کیے جائیں، درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے معیاری تعلیم کے فروغ اور آسان رسائی کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے۔