لاہور: (دنیا نیوز) مون سون میں لاہور کو ڈوبنے سے بچانے کیلئے حکومتی گرانٹ کی منتظر واسا انتظامیہ کے کیے گئے انتظامات کو بریک لگ گئی، حکومتی غفلت سے ابر رحمت، زحمت بھی بن سکتی ہے۔
فنڈز کی عدم دستیابی کے سبب مون سون کی تیاریاں ادھوری رہ گئی، مون سون کے بادل سر پر آن پہنچے مگر پنجاب حکومت نے فنڈز نہ دیئے۔ ایک ماہ قبل واسا نے حکومت سے 42 کروڑ 50 لاکھ روپے دینےکی استدعا کی، وزیر اعلیٰ نے مون سون گرانٹ کی اصولی منظوری دے دی مگر محکمہ خزانہ نے فنڈز کا اجراء نہ کیا۔ فنڈز کی عدم دستیابی سے مون سون کی تیاریوں کو بریک لگ گئی۔
نکاسی آب کے لیے واسا کے درجنوں ڈسپوزل سٹیشنز فعال کر دئیے گئے ہیں۔لکشمی، گلشن راوی، ملتان روڈ، قطار بند، شوکت خانم، فرخ آباد، شاد باغ ،محمود بوٹی اوردیگر پمپس کو فعال کر دیا گیا۔
نکاسی آب آپریشن میں واسا کی 361 مشینری کا سکواڈ حصہ لے گا جس میں ایکسیوویٹر 15، ڈمپ ٹرک 61، کرین ماؤنٹڈ ٹرک 13، جیٹنگ مشین 45 شامل ہیں۔ سکشن مشین 44، واٹر باؤزر 26، ڈی واٹرنگ سیٹ 127 اور لوڈر ٹرالی 30 حصہ لیں گی۔
ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز کا کہنا ہے کہ فنڈزمیں تاخیر ہوجاتی ہے مگر ہمارے انتظامات مکمل ہیں۔ مون سون میں گزشتہ برسوں کی نسبت اس سال بہتر انتظامات دیکھنے کو ملیں گے۔ مشینری کے فعال ہونے سے متعلق تمام ڈائریکٹرز نے این او سی جمع کروا دیئے ہیں۔
ادھر ، شہریوں کا کہنا ہے کہ اس بار بھی بارشی پانی جمع ہونے سے ہمیں مسائل کا سامنا ہوگا، ذرائع کے مطابق واسا نے پنجاب حکومت کو دوبارہ فنڈز جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔