'گردشی قرضہ پر ماہانہ 20 ارب روپے سود دیا جا رہا'

Last Updated On 02 July,2020 08:23 am

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) سی ای او ٹاپ لائن سکیورٹیز محمد سہیل نے کہا حکومت پاور سیکٹر میں جتنی تباہی بتا رہی ہے اس سے کہیں زیادہ ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام  دنیا کامران خان کیساتھ  میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پی پی پی دور میں لوڈشیڈنگ 8 سے 10 گھنٹے ہو رہی تھی، کہا گیا کہ اگر بجلی کی پیداوار بڑھے گی تو جی ڈی پی بڑھے گی لیکن یہ معاملہ ہی الٹ ہو گیا اب بجلی زیادہ ہے، لیکن پھر بھی جی ڈی پی نیچے جا رہی ہے، پاور سیکٹر میں اصلاحات کے بغیر جی ڈی پی نہیں بڑھے گی، 20 ارب روپے ماہانہ تو حکومت گردشی قرضہ پر سود دے رہی ہے، پاور انرجی سیکٹر کا کچھ نہ کرنا ہی بہت بڑا عذاب بن گیا ہے، نواز شریف دور میں بھی اس میں بجلی کی طلب و پیداوار میں بہت فرق آ گیا تھا، جب ڈیمانڈ کم ہو گئی تھی اور پیداوار زیادہ ہو گئی تھی، تین چار سالوں میں یہ نقصان مزید بڑھتا جائے گا اور جی ڈی پی اور نیچے جائے گی۔

سابق ایم ڈی این ٹی ڈی سی و ڈائریکٹر لمز انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر فیاض چودھری نے کہا ہے پاور سیکٹر میں کبھی بھی پروفیشنل کام نہیں کیا گیا، پہلے ڈیفیسٹ میں چلے گئے اور اب سرپلس میں چلے گئے، حکومت نے ڈسکوز کو کنٹرول کرنے کا طریقہ ابھی تک نہیں بدلا۔ انہوں نے کہا حکومت آئی پی پیز کو کہہ رہی ہے کہ ریٹ کم کر دیں لیکن خود کیوں کم نہیں کرتی، بنیادی مسئلہ اچھی ٹیم کا نہ ہونا ہے۔
 

Advertisement