اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کی ملازمت سے برطرفی ایک عہد کا ڈراپ سین ہے۔
شبلی فراز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ اس عہد میں کچھ اور ججز کو کٹھ پتلیوں کے ذریعے بلیک میل کیا جاتا رہا۔
Judge Arshad Malik’s dismissal from service is the drop scene of an era where certain judges were black mailed through cronies .PMĹ N & it’s leadership should apologise to the nation for patronising blackmailing & corruption , traits of mafioso mindset.
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) July 3, 2020
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بلیک میلنگ، کرپشن اور مافیا کو فروغ دیا گیا۔ مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس مائنڈ سیٹ کو فروغ دینے پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
جج ارشد ملک کیس میں دو فریق تھے۔ ایک ارشد ملک جنہیں آج سزا ملی اور دوسرے مریم نواز ناصر بٹ۔آج کہ فیصلے کہ بعد اس بات کی امید اور بھی مضبوط ہو گئی کہ مریم اور ناصر بٹ کو بھی سزا مل سکتی ہے اور ان کا اصل چہرہ عوام کہ سامنے ہو گا۔سزا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ تو اعلی عدلیہ ہی کر گی۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) July 3, 2020
ادھر معاون خصوصی شہباز گل نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ جج ارشد ملک کیس میں دو فریق تھے، ایک ارشد ملک جنہیں آج سزا ملی اور دوسرے مریم نواز ناصر بٹ۔ آج کہ فیصلے کہ بعد اس بات کی امید اور بھی مضبوط ہو گئی کہ مریم اور ناصر بٹ کو بھی سزا مل سکتی ہے اور ان کا اصل چہرہ عوام کہ سامنے ہوگا۔ سزا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ تو اعلیٰ عدلیہ ہی کریگی۔
جج ارشد ملک بلیک میل کیس کے دو کردار میں سے ایک ارشد ملک خود برطرف ہو گے اس کھیل کا دوسرا کردار مریم صفدر جس نے جج کی نازیبا وڈیو استعمال کرکے اپیل پہ اثر انداز ہونے کی کوشش کی ابھی سزا ہونا باقی ہے-ویسے یاد رہے ارشد ملک کی تعیناتی شاھد عباسی نے کی تھی @PTIofficial
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) July 3, 2020
جبکہ معاون خصوصی شہزاد اکبر نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ جج ارشد ملک بلیک میل کیس کے دو کردار میں سے ایک ارشد ملک خود برطرف ہوگئے۔ اس کھیل کا دوسرا کردار مریم صفدر جس نے جج کی نازیبا وڈیو استعمال کرکے اپیل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، ابھی سزا ہونا باقی ہے۔