2018-19: 2 ارب 52 کروڑ کی بجلی چوری، 1 لاکھ 90 ہزار افراد کی نشاندہی

Last Updated On 07 July,2020 02:25 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) بجلی چور گزشتہ سال تقسیم کار کمپنیوں کے 2 ارب 52 کروڑ روپے کھا گئے تاہم یہ کمپنیاں کچھ بھی نہ کرسکیں۔ تقسیم کار کمپنیوں کی بلوں کی وصولیوں میں ناکامی کی نشاندہی آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی حالیہ آڈٹ رپورٹ میں کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2018-19 میں بجلی چوری سے 2 ارب 52 کروڑ کا نقصان ہوا، 1 لاکھ 90 ہزار 897 بجلی چوروں کی نشاندہی کی گئی ہے تاہم کمپنیاں ان سے واجبات کی وصولی میں ناکام رہی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیسکو بجلی چوروں سے واجبات کی عدم وصولی میں سرفہرست ہے، اس کمپنی نے 11 ہزار 103 بجلی چوروں سے 2 ارب 19 کروڑ روپے وصول کرنے ہیں۔ اسی طرح میپکو نے 1 لاکھ 73 ہزار بجلی چوروں سے 10 کروڑ 68 لاکھ، گیپکو نے 4 کروڑ 45 لاکھ، فیسکو نے 2 کروڑ 24 لاکھ، آئیسکو نے 6 کروڑ 46 لاکھ، پیسکو نے 5 کروڑ 87 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں۔

پاور ڈویژن نے آڈٹ حکام کو اپنے جواب میں کہا ہے کہ بعض بجلی چوروں سے رقم ریکور کرلی گئی ہے اور باقی کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔