اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) کورونا کے تیزی سے پھیلاؤ پر پاکستانی عوام کی اکثریت کو کافی تشویش ہے لیکن وہ مایوس نہیں، حالات میں بہتری کی امید رکھتے ہیں، کورونا کے منفی اثرات سے تنخواہ دار طبقے کے 54 فیصد افراد متاثر ہوئے، 27 فیصد بے روزگار ہوئے اور مزید 27 فیصد نے تنخواہ میں کٹوتی کا بتایا۔
تفصیلات کے مطابق گیلپ نے پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال پر تازہ ترین سروے کے نتائج جاری کر دئیے ہیں۔ گیلپ پاکستان نے نیا سروے 4 سے 16 جون 2020 کے درمیان کیا جس میں ملک بھر سے 1200 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ نئے سروے میں انکشاف ہوا کہ سروے میں کورونا کے پھیلاؤ کے سوال پر 80 فیصد افراد نے تشویش کا اظہار کیا جبکہ 15 فیصد نے اس بارے میں فکر مند نہ ہونے کا بتایا۔
گیلپ پاکستان نے پوچھا کہ ان کو کس حوالے سے تشویش ہے ؟ تو جواب میں 94 فیصد افراد نے گھر والوں کی صحت کی حفاظت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا، 91 فیصد نے اپنے مالی انتظامات، 87 فیصد نے سیونگز کے متاثر ہونے، 87 فیصد نے قوت خرید میں کمی، 84 فیصد نے بنیادی ضروریات پوری کرنے میں پریشانی اور 59 فیصد نے بے روزگار ہونے کے ڈر کو اپنی تشویش کی وجہ بتائی۔
البتہ سروے میں یہ دیکھا گیا کے 41 فیصد افراد پر امید تھے کے کورونا کا مسئلہ 6 ماہ میں حل ہو جائے گا۔ سروے کے مطابق 20 فیصد کا خیال تھا کہ اس میں ایک سال لگ سکتا ہے جبکہ 13 فیصد کی رائے تھی کہ اس میں دوسا ل یا اس سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
سروے کے مطابق پر امید افراد میں نوجوانوں کی شرح زیادہ دیکھی گئی، 30 سال کی عمر کے 43 فیصد افراد 6 ماہ میں حالات میں بہتری کی امید کرتے نظر آئے جبکہ 30 سے 49 سال کے 41 فیصد اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد میں پر امید ہونے کی شرح 31 فیصد تھی۔