کوئٹہ: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی آیت اللہ درانی کورونا وائرس کیخلاف لڑتے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آیت اللہ درانی گزشتہ کئی روز سے فاطمہ جناح ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ مرحوم کی تدفین مستونگ کے علاقے پڑنگ آباد میں ہوگی۔ فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال کوئٹہ کے ایم ایس ڈاکٹر نور اللہ موسیٰ خیل نے ان کی وفات کی تصدیق کی ہے۔
کورونا سے متاثر ہونے اور طبیعت زیادہ خراب ہونے کے باعث ان کو پانچ روز قبل فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ وہ وینٹیلیٹر پر تھے۔
آیت اللہ درانی کا تعلق کوئٹہ سے متصل ضلع مستونگ سے تھا اور وہ قیام پاکستان سے قبل سیاسی حوالے سے متحرک رہنما مولانا محمد عمر کے صاحبزادے تھے۔
آیت اللہ درانی کا شمار پیپلز پارٹی کے جیالے رہنماﺅں اور کارکنوں میں ہوتا تھا۔ وہ پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن اور پیپلز پارٹی کے مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ انھوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔
رکن قومی اسمبلی متخب ہونے کے علاوہ آیت اللہ درانی وفاقی وزیر برائے مملکت کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے آیت اللہ درانی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے نظریاتی اور وفادار کارکن تھے۔ ان کا انتقال پارٹی اور بلوچستان کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔
صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ڈاکٹر آیت اللہ درانی کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم جمہوریت کے سچے سپاہی، دیندار اور علم وعمل والے کھرے انسان تھے۔ انہوں نے جمہوریت، پاکستان اور بلوچستان کے حقوق اور عوام کی فلاح کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مرحوم دھیمے مزاج کے بامروت لیکن اصولوں پر ڈٹ کر کھڑے والے ہونے بہادر شخص تھے۔ ان کی وفات جمہوریت، پاکستان اور معاشرے کا بڑا نقصان ہے۔ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل دے۔ آمین!