وزیراعظم کی سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی کے باعث کورونا کیسز میں کمی آئی: شبلی فراز

Last Updated On 04 July,2020 08:58 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈاﺅن کی حکمت عملی کے باعث کورونا کیسز میں کمی آئی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کوپولی کلینک ہسپتال کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح تسلی بخش ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد سے کورونا پر کافی حد تک کنٹرول پالیا گیا ہے۔ کورونا ابھی مکمل ختم نہیں ہوا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھایاگیا۔ اگر ہم محتاط انداز سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے رہے تو ہسپتال جلد ویران ہونگے اور کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سمارٹ لاک ڈاؤن کے زبردست اثرات، صحتمند افراد کی تعداد مریضوں سے زیادہ ہو گئی

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کورونا کے خلاف طبی عملہ صف اول پر ہے۔ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے۔ ڈاکٹرز اور طبی عملہ نے ٹیم ورک کے ذریعے کورونا وباءکا مقابلہ کیا اور مشکل وقت میں عوام کی خدمت میں پیش پیش رہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے وباءسے متعلق زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی ترتیب دی۔ وزیراعظم نے کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی اپنائی۔ وزیراعظم عمران خان کی سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو دنیا نے اپنایا۔

شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکمت عملی کے باعث کورونا کے کیسز میں کمی آئی ۔سمارٹ لاک ڈاﺅن کی اس حکمت عملی کے اسلام آباد سمیت ملک بھر میں نمایاں نتائج سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی حکمت عملی کے باعث کورونا سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح تسلی بخش ہے۔ وزیراعظم کا وژن تھا کہ معاشی طور پر کمزور اور مزدور طبقہ کو بھوک سے بچایاجائے جبکہ دوسری طرف کورونا کا پھیلاﺅ روکنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں سمارٹ لاک ڈاؤن کے بہترین نتائج مل رہے ہیں: وزیراعظم عمران خان

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے پر عوام کے شکر گزار ہیں۔ایس او پیز پر عملدرآمد سے کورونا پر کافی حد تک کنٹرول پالیا گیا ہے۔کورونا ابھی مکمل ختم نہیں ہوا لہذا خطرہ اب بھی موجود ہے۔

وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ این سی او سی کو کورونا وباءکے پھیلاؤ کے خلاف100دن مکمل ہو گئے۔ این سی او سی نے کورونا وباءکے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے دن رات کام کیا جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ این سی اوسی میں وفاقی وزراء، صوبائی حکومتوں ،فوجی وسول افسران اور ماہرین کورونا کے خلاف مل کر حکمت عملی ترتیب دی۔ حکومت نے کورونا وباءکے دوران احساس پروگرام کے ذریعے مستحق لوگوں تک امداد پہنچائی۔اس کی ساری دنیا میں پذیرائی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ کروڑ خاندانوں میں 150ارب روپے میرٹ اور شفافیت کے ذریعے تقسیم کئے گئے۔ کورونا کے خلاف طبی عملہ صف اول پر ہے۔ دنیا میں کورونا ءکی وباءپھیلی ہوئی ہے ۔ماضی کی حکومتوں نے شعبہ صحت کو نظر انداز کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بڑھایاگیا۔ابتدائی طور پر کورونا کی ٹیسٹنگ کےلئے دو لیابارٹریاں تھیں، حکومت اور این سی اوسی کو کوششوں سے اب ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کی تعداد129ہو چکی ہے۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے وینٹیلیٹرز بنانا شروع کر دئیے ہیں۔ہسپتالوں میں ضرورت کے مطابق بیڈز کی سہولت موجود ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اگر ہم محتاط انداز سے ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے رہے تو ہسپتال جلد ویران ہونگے اور کھیلوں کے میدان آباد ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم سب نے متحد ہو کورونا وباء سے نبرد آزما ہونا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو غیر یقینی پیدا کرنے اور افواہوں پر مبنے بیانات سے گریز کرنا چاہئے جس سے دراڑیں پڑیں۔ حکومت نے طبی عملہ کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیاہے۔وہ سخت حالات میں پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔حکومت غافل نہیں ،ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ،ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے۔

سینیٹر شبلی فراز نے این سی او سی کی جانب سے قوم کی خدمت اور قومی کاوش کے 100دن مکمل ہونے پر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کوخراج تحسین کیا۔انہوں نے پولی کلینک اسلام آباد کے دورہ کے دوران کرونا وباء کے خلاف فرنٹ لائن کے ہیروز کے موثر کردار کو سراہا۔اس موقع پر وزیر اطلاعات نے ڈاکٹرز اور طبی عملے میں ماسکس اور سینیٹائزر بھی تقسیم کیئے۔