اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں چین سفیر کے سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ آئسولیشن ہسپتال کم مدت میں تیار کرنا پاکستانی حکومت کیلئے ایک معجزہ ہے۔
اپنے ایک بیان میں چینی سفیر کا کہنا تھا کہ مجھے بہت فخر ہے کہ میں آئسولیشن ہسپتال کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوا۔ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں جو کام این سی او سی کر رہا ہے میں نے اس کا مشاہدہ کیا ہے۔
یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ این سی او سی کا کمانڈنگ سسٹم اس خوفناک وائرس کی روک تھام اور اس کے کنٹرول میں بہت مدد دے رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام کی کوششوں سے آپ اس وائرس سے بہت جلد چھٹکارا پا لیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان وفاقی دارالحکومت میں آئسولیشن ہسپتال اور وبائی امراض کے علاج کے جدید مرکز کے افتتاح کیا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات اسد عمر، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چین کے پاکستان میں متعین سفیر یاؤ جنگ اور اعلی دیگر اعلی حکام بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے آئسولیشن اور وبائی امراض کے جدید ہسپتال کا افتتاح کر دیا
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے وزیر اعظم کو ہسپتال میں موجود سہولیات پر بریفنگ دی۔ 250 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال 40 دن کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ہسپتال کی تعمیر سے وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پر دباﺅ کم ہو گا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے قوم سے عیدالاضحی سادگی سے منانے کی اپیل کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد پر زوردیا اور کہا کہ عید الاضحی پر لاپرواہی سے کورونا پھیلنے کا خدشہ ہے، ہم ان ممالک میں شامل ہیں جہاں کورونا کی وبا کی شدت کم ہورہی ہے، اگر ہم احتیاط کریں گے تو دنیا کے مقابلہ میں اس مشکل صورتحال میں بہتر انداز سے نکلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کی مشکل صورتحال کے باوجود قلیل مدت میں جدید ہسپتال بنانے پر این ڈی ایم اے کو پوری قوم کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اس ہسپتال میں بیڈز، عملہ سمیت تمام جدید سہولیات موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ عوام کی جانب سے عیدالفطر پر لاپرواہی کا مظاہرہ کیاگیا تھا جس کے باعث کورونا وبا تیزی سے پھیلی، ہسپتالوں،فرنٹ لائن ورکرز ڈاکٹرز نرسز پر دباؤ بڑھا ،اموات میں اضافہ ہوا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کورونا کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن لگایا، این سی او سی نے ہدایات جاری کیں جس پر عملدرآمد کیلیے صوبائی حکومتوں نے تعاون کیا جس کے باعث جولائی میں وبا کی شدت ہماری توقع سے کم رہی۔ اس وقت ہم ان ممالک میں شامل ہیں جہاں کورونا وبا کی شدت نیچے جا رہی ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں کم اموات ہوئی ہیں۔
وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عیدالاضحی پر عیدالفطر کی طرح لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ زیادہ لوگوں کے جمع ہونے سے کورونا تیزی سے پھیلتاہے۔ عید قربان پر لاپرواہی سے کورونا پھیلے گا۔ حکومت نے اس عید کے حوالے سے جامع ایس او پیز وضع کیے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قوم، ملک اور اپنے بزرگوں اس بیماری سے بچانے کیلئے عید سادگی سے منائیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم احتیاط کریں گے تو دنیا کے مقابلہ میں اس مشکل صورتحال میں بہتر انداز سے نکلیں گے۔