اسلام آباد: (دنیا نیوز) کلبھوشن یادیو کی اپیل سے متعلق آرڈیننس وزارت قانون کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا تو اپوزیشن کا پارہ ہائی ہو گیا اور اراکین نے قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ کل تک کلبھوشن کی وجہ سے ہم پر مودی کے یار کے الزامات لگتے تھے، آج کون مودی کا یار ہے؟ وزیراعظم بتائیں اب پاکستان کی غیرت کا سودا کیوں کیا جا رہا ہے، یہ قانون قبول نہیں ہے۔ کلبھوشن پاکستان کا دشمن ہے۔ عالمی دباؤ میں آ کر حکومت کیوں ایک بھارتی جاسوس کی سہولت کار بنی ہوئی ہے
انہوں نے کہا کہ یہ قانون سازی قومی حمیت اور غیرت کے خلاف ہے۔ وزیراعظم بتائیں کہ کیوں پاکستانی غیرت کا سودا کر رہے ہیں، پاکستان کی عزت کیوں بیچ رہے ہیں۔ کلبھوشن پاکستان کا مجرم، اس نے اقبال جرم کیا، اسے سزا دی گئی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان جب وزیراعظم بنے تو انہوں نے کہا کوئی این آر او نہیں دوں گا لیکن جتنے این آر او عمران خان نے دیئے، کسی آمر نے بھی نہیں دیئے۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن مانتا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی کرتا تھا، اعتراف جرم کے باوجود اس کو این آر او دیا جا رہا ہے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی پائلٹ جو حملہ کرکے گرا، اسے بھی چائے پلا کر واپس بھیج دیا۔ جہانگیر ترین، بی آر ٹی کو بھی این آر او ملا۔ بلین ٹری سونامی، چینی، آٹا چوری پر بھی این آر او دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کے پاس کوئی دلیل نہ جواب، صرف بڑھکیں مارتی ہے: مراد سعید
قومی اسمبلی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس کوئی دلیل نہ جواب، صرف بڑھکیں مارتی ہے۔ بلاول کو اتنا خوف ہے جواب سنے بغیر ہی ایوان سے چلے گئے، کیا اپنی بات کر کے نو دو گیارہ ہونا ہی جمہوریت ہے۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ اپنے دور میں کلبھوشن کا نام لینے سے کترانے والے آج ہمیں سکھا رہے ہیں۔ آئی سی جے میں بھارتی وکلا نے کس سیاستدان کے بیان کا سہارا لیا تھا۔
انہوں نے کہا یہ جمہوریت کو نہیں سمجھتے، نہ جواب سننے کی ہمت ہے، خوف اتنا تھا کہ کورم کی گنتی تک پارلیمنٹ میں نہیں رکے۔ بلاول این آر او کی بات کر رہے تھے۔ ریمنڈ ڈیوس کو کس نے واپس بھیجا؟ ریمنڈ ڈیوس کیخلاف احتجاج کرنیوالوں پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ ریمنڈ ڈیوس کیخلاف احتجاج کرنیوالوں پر مقدمات بنے، قوم بھولی نہیں ہے۔ ڈرون حملوں سے متعلق آصف زرداری نے کچھ نہیں کیا۔ کلبھوشن کی سرگرمیوں کو آپ نے کبھی بحث کا حصہ کیوں نہیں بنایا؟ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ان سے پوچھتے کلبھوشن کا نام کیوں نہیں لیتے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا پرچی کی بنیاد پر سیاست میں آنیوالے راہ فرار اختیار کر رہے ہیں۔ سندھ میں کیا کچھ ہو رہا ہے، اس پر بلاول بھٹو بات نہیں کرتے۔ ایوان سے فرار نے ثابت کر دیا پرچی کی سیاست کیا ہوتی ہے؟ بلاول ٹوئٹر ٹوئٹر کھیلتے ہیں، سندھ پر بات نہیں کرتے۔ بلاول کو علم نہیں کہ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، بلاول کے والد کو چینی پر سبسڈی ملی۔