لاہور: (روزنامہ دنیا) پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ اتھارٹی نے ملک کا نیا سیاسی نقشہ نصابی کتب میں شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ اتھارٹی سے حتمی منظوری لی جائے گی۔ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ سے سرکاری اور نجی سکولوں میں پڑھائی جانے والی کتب میں نیا سیاسی نقشہ شامل کیا جائے گا۔
بورڈ سے منظوری کے بعد پرانے نقشے کو کتابوں سے ہٹانے کے احکامات دئیے جائیں گے۔ خلاف ورزی کرنے والے ناشروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ناشرین کے خلاف بورڈ کے سیکشن 10 کے تحت کارروائی ہوگی۔ نئے نقشے میں مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے سیاسی نقشہ گوگل، یاہو سمیت تمام سرچ انجنز کو بھجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سیاسی نقشہ اقوام متحدہ، او آئی سی سمیت بین الاقوامی فورمز پر بھجوایا جائیگا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق سیاسی نقشے میں عالمی قوانین، معاہدوں کی روشنی میں بیرونی حد بندی واضح کی گئی ہے۔ پاکستان کے سیاسی نقشے میں بھارتی دعوؤں کی نفی کی گئی ہے۔
دفتر خارجہ ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ متعلقہ وزارتوں کے ذریعے اس نقشہ کو بڑی آئی ٹی کمپنیوں تک پہنچایا جائے گا اور اس میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی خدمات بھی لی جائیں گی۔
سیاسی نقشہ ناصرف گوگل، یاہو اور دیگر بڑے سرچ انجنز کو بھجوایا جائے گا بلکہ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت بڑے بین الاقوامی فورمز کو بھجوایا جائے گا۔ سیاسی نقشہ دنیا بھر میں پاکستانی سفیروں، مستقل مندوبین اور مشنز کو بھی بھجوایا جائے گا۔