کراچی: (دنیا نیوز) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم نے ضلع کیماڑی کے قیام کے خلاف قرارداد جمع کرائی، تحریک انصاف کے ساتھ مل کر ایوان میں احتجاج بھی کیا، مگر قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملی۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر ریحان لغاری کے زیر صدارت شروع ہوا۔ وقفہ سوالات سے قبل ایم کیو ایم نے سیکریٹری کو جمع کرائی قرارداد ایوان میں پیش کرنے کی اجازت چاہی تو تحریک انصاف کے اراکین نے ان کا ساتھ دیا۔
دونوں جماعتوں کے اراکین نے کراچی میں ساتویں ضلع کے قیام سے متعلق بات کرنا چاہی تو سپیکر نے اجازت دینے سے انکار کر دیا جس کے بعد ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا کر کمیاڑی ضلع نامنطور کے نعرے لگائے اور ایوان سے علامتی واک آوٹ کر گئے۔
بل پیش کرنے کا معاملہ آیا تو تمام اراکین ایوان میں لوٹ آئے۔ صوبائی وزیر ایکسائز مکیشن کمار چاولہ اور وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سندھ ہسپتال اور ڈسپنسریز بل 2020ء، سندھ مدارس اور سکول بل 2020ء، سندھ ٹرسٹس بل 2020ء، سندھ کو آپریٹیو سوسائٹیز بل 2020ء اور سندھ وقف امکال بل 2020ء پیش کئے۔
تمام بلز فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ضروریات سے متعلق تھے۔ بلوں کی کسی رکن نے مخالفت نہیں کی اور تمام بل کثرت رائے سے منظور کر لئے گئے۔